سری نگر (نوائے وقت رپورٹ+ کے پی آئی) پہلگام حملے کے بعد بھاری فورسز نے بڑے پیمانے پر کریک ڈائون آپریشن کے دوران 15سو سے زائد بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے ۔ بھارتی فورسز نے سری نگر، اسلام آباد، کولگام، پلوامہ، شوپیاں، گاندربل اور بڈگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں نوجوان گرفتار کیے۔ لوگوںنے بتایا فورسز اہلکار گھروں میں خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو سخت ہراساں اور قیمتی گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ بارہ مولا ضلع میں 4 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ ان پر بھارت مخالف سرگرمیوں کا الزام ہے۔ گرفتار شدگان میں محمد رفیق کھانڈے، مختار احمد ڈار، رئیس احمد ڈار اورمحمد شفیع ڈار شامل ہیں۔ دوسری جانب ضلع ادھمپور میں بھارتی فوجیوں پر حملہ بسنت گڑھ میں جاری محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران کیا گیا۔ بھارتی فوج کی وائٹ نائٹ کور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا فوجی فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوا اور بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ علاوہ ازیں پہلگام واقعے میں ناکامی پر مودی سرکار کے ہندوتوا کے کارندوں نے بھارت میں مقبوضہ کشمیر کے طلبا کیلئے زمین تنگ کردی۔ مقبوضہ کشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے بتایا مشتعل ہجوم اتراکھنڈ، اترپردیش اور ہماچل پردیش میں کشمیری طلبا کو ہاسٹل سے جبری بیدخل کررہے ہیں۔ کئی جامعات میں کشمیری طلباء کو تشدد کا نشانہ بنانے اور ہراساں کرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ ہندوتوا کے غنڈوں کی کھلی بدمعاشی پر مقبوضہ کشمیر کے بے کس طلبا کی کہیں شنوائی نہیں ہو رہی۔ انہیں واپس اپنے علاقوں میں لوٹ جانے کیلئے دھمکایا جا رہا ہے۔ کشمیری طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے متنازع وقف ترمیمی قانون اور مقبوضہ جموں کشمیر میں غیرمقامیوں کو ڈومیسائل دینے کے خلاف ہڑتال کی کال دی ہے۔ حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ آج بروز جمعہ مقبوضہ جموں کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ مودی حکومت کے مذموم منصوبوں کے خلاف سری نگر میں احتجاجی مارچ بھی کیا جائے گا۔ حریت کانفرنس نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرے۔