نئے سیاسی افق کی اْبھرتی ہوئی کرن

عوامی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (AMM) 

تحریر و تجزیہ:- نبیلہ اکبر 

پاکستان کے سیاسی منظرنامے پر ایک نئی جماعت "عوامی متحدہ  موومنٹ پاکستان " کے نام سے ابھری ہے، جو نہ صرف الیکشن کمیشن آف پاکستان میں باضابطہ رجسٹرڈ ہو چکی ہے بلکہ عوامی مقبولیت اور تنظیمی قوت کے اعتبار سے کئی پرانی جماعتوں کو پیچھے چھوڑتی نظر آ رہی ہے. وہ دن دور نہیں جب عوام اپنی امنگوں، خوابوں اور جدوجہد کو عملی جامہ پہنتی دیکھیں گے، پاکستانی قوم، جو ایک عرصے سے انتشار، بدعنوانی اور وعدہ خلافیوں کی سیاست کا شکار رہی، اب ایک نئی سمت میں دیکھ رہی ہے۔ اب عوامی اْمیدیں ایک تازہ سیاسی جماعت سے وابستہ ہو چکی ہیں جسکا نام عوامی متحدہ موومنٹ پاکستان ہے. یہ محض ایک نام نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے۔ ایک ایسی سیاسی تحریک جو پاکستانی عوام کی دیرینہ خواہشات، خوابوں اور قومی مفادات کی ترجمان بن کر سامنے آئی ہے۔ اس جماعت نے حال ہی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اپنی باقاعدہ رجسٹریشن مکمل کر لی ہے، اور حیرت انگیز طور پر بہت ہی قلیل عرصے میں عوامی حلقوں میں اپنی جگہ بنالی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ انصاری برادری کی یکجہتی ایک سنگِ میل سے کم نہیں, یہ جماعت اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ اسے پاکستان کی ایک بڑی، منظم اور باشعور برادری انصاری برادری کی مکمل حمایت حاصل ہے، جن کی تعداد ملک بھر میں تقریباً چار کروڑ کے قریب بتاء جاتی ہے۔ اس برادری نے نہ صرف نظریاتی بلکہ عملی میدان میں بھی اس سیاسی تحریک کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایسی مستحکم سماجی بنیاد کسی بھی جماعت کے لیے سیاسی کامیابی کی ضمانت کہی جا سکتی ہے۔ اسکی قیادت اور کارکنان وہ اثاثہ ہیں جو خوابوں کو تعبیر دیتا ہے، عوامی متحدہ موومنٹ پاکستان کی سب سے نمایاں خوبی اس کے کارکنان کا جذبہ, تعداد اور نظم و ضبط ہے۔ پارٹی کے ابتدائی دنوں میں ہی کارکنان کی جو تعداد منظر عام پر آئی ہے، وہ ملک کی بڑی بڑی جماعتوں کے لیے لمح? فکریہ ہے۔ اس جماعت کے کارکن نہ صرف منظم ہیں بلکہ ملک و قوم کی خدمت کا خلوص لیے ہر وقت سرگرم نظر آتے ہیں۔ اسکی قیادت استحکام، شعور اور دیانت کا حسین امتزاج نظر آتی ہے، اس جماعت کی قیادت ایک ایسی شخصیت کے ہاتھ میں ہے جو نہ صرف سیاسی طور پر بالغ، معاملہ فہم اور دور اندیش ہے، بلکہ معاشی طور پر بھی خود مختار، صاف شفاف اور نڈر اور نظریہ پاکستان کی سچی علمبردار ہے ، اور جس کی سیاست کا محور ذاتی مفادات نہیں بلکہ قومی بقا اور عوامی خدمت ہے۔ عوامی متحدہ موومنٹ پاکستان کا منشور دیگر جماعتوں سے واضح طور پر مختلف ہے۔ یہ جماعت نظام کی تبدیلی کی داعی ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار، انصاف، شفاف حکمرانی، معاشی خودمختاری اور داخلی امن اس جماعت کے مرکزی نکات ہیں۔ جماعت کا واضح مؤقف ہے کہ صرف بیانات سے نہیں، عمل سے تبدیلی آتی ہے، اور وہ عمل اس نے شروع کر دیا ہے۔ اس جماعت کی قیادت کا پاکستانی عوام، اپنی برادری اور افواجِ پاکستان کے ساتھ لازوال رشتہ ہے، حالیہ دنوں میں جس انداز سے پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، وہ قابلِ فخر اور قابلِ تحسین ہے۔ عوامی متحدہ  موومنٹ پاکستان نے اس موقع پر اپنے بیانیے کے ذریعے نہ صرف پاک فوج کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا بلکہ یہ ثابت کیا کہ یہ جماعت قومی سلامتی کے اداروں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے.. پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان سے محبت اس جماعت کی شناخت ہے۔ ملک کی موجودہ سیاسی تھکن، معاشی بے سمتی، اور عوامی محرومیوں نے جو خلاء  پیدا کیا ہے،  اس خلاء کو پْر کرنے کی یہ جماعت صلاحیت رکھتی ہے۔ اس  جماعت کی تیز رفتار عوامی مقبولیت، اس کا تنظیمی ڈھانچہ، مالی شفافیت، اور قومی بیانیے سے ہم آہنگ منشور اس کے روشن مستقبل کی گواہی دے رہے ہیں۔ یہ کہنا قبل از وقت نہ ہوگا کہ اگر یہی رفتار اور خلوص جاری رہا تو آئندہ انتخابات میں عوامی متحدہ موومنٹ پاکستان ایک فیصلہ کن سیاسی قوت بن کر ابھر سکتی ہے، ایک ایسی قوت جو صرف اقتدار کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کو بدلنے کے لیے میدان میں آئی ہے۔
عوامی متحدہ موومنٹ  پاکستان زندہ باد
 پاکستان زندہ باد!... پاک فوج پائندہ باد!

ای پیپر دی نیشن