موجودہ حالات ملک میں فوری انتخابات کے متقاضی ہیں

 الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کی مشاورت، فیڈ بیک اور حلقہ بندی کے کام کو جلد ازجلد مکمل کرنے کے لیے حلقہ بندی  کے دورانیے کو مزید کم کر دیا ہے۔ اب حلقہ بندی کی حتمی اشاعت 30نومبر 2023ء مقرر کی گئی ہے۔ حلقہ بندی کے دورانیے کو کم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے الیکشن کرا دیے جائیں۔ اس تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کے شیڈول بھی اعلان کر دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری صرف مقررہ مدت میں شفاف انتخابات کا انعقاد کرانا ہے جبکہ حلقہ بندیوں کا معاملہ بھی اسی نے دیکھنا ہوتا ہے، اس کے لیے اسے سات آٹھ ماہ پہلے ہی منصوبہ بندی کرنی چاہیے تھی۔ اس وقت ملک میں معاشی بدحالی اور مہنگائی کے ہاتھوں عوام کی جو درگت بن رہی ہے اس کا تقاضا یہی ہے کہ الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندی جلد مکمل کرکے ملک میں عام انتخابات کا جلد انعقاد کرائے تاکہ امور حکومت منتخب عوامی نمائندوں کے سپرد ہوں جو عوامی مسائل کے حل کی طرف یکسو ہو کر توجہ دیں۔ اگر الیکشن کمیشن آئینی مدت میں حلقہ بندی کرکے 90 دن میں عام انتخابات کروا سکتا ہے تو ٹھیک ہے، اگر نئی حلقہ بندیوں میں زیادہ وقت درکار ہے، جیسا کہ الیکشن کمشنر خود باور کرا چکے ہیں کہ نئی حلقہ بندیوں کے لیے انھیں چار ماہ درکار ہوں گے تو انھیں موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر نئی حلقہ بندیوں میں پڑے بغیر فوری انتخابات کرانے کی تیاری کرنی چاہیے جس کا سیاسی جماعتیں بھی تواتر سے مطالبہ کررہی ہیں۔ جس تیزی سے عوام پر بدترین مہنگائی مسلط کی جا رہی ہے اور عوام تنگ آمد بجنگ آمد کے تحت سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو گئے ہیں اگر اس پر فوری قابو نہ پایا گیا تو حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں جو ملک کو خانہ جنگی کی طرف بھی دھکیل سکتے ہیں۔ اس لیے الیکشن کمیشن اور نگران سیٹ اپ کو فوری طور پر انتخابات کروا کر اقتدار عوامی نمائندوں کے حوالے کردینا چاہیے جو عوام کے مسائل کا بہتر حل نکال سکتے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن

 سکول میں پہلا دن ۔ دیدہ و دل

 ڈاکٹر ندا ایلی آج میری بیٹی کا سکول میں پہلا دن تھا ۔وہ ابھی بہت چھوٹی تھی ۔ مجھے سارا دن بہت پریشانی رہی ۔ پتہ نہیں اس نے ...