یوم تشکر اور وزیر اعظم کا عزم

آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘کے تحت معرکہ حق میں اللہ نے پاکستان کو عظیم فتح دی۔ بلاشبہ پاکستان کے عوام اپنی بہادر افواج کو قومی عزت و وقار کا اصل نگہبان سمجھتے ہیں۔ شہدا کی قربانیاں ایک مقدس امانت اور قومی فخر کا باعث ہیں۔ وطن کے یہ سپوت، قوم کے پائیدار جذبے سے سرشارہوکر غیر متزلزل عزم کے ساتھ مادرِ وطن کیدفاع کے لیے سیسہ پلائی دیواربنے، وطن کے سپوتوں نے دشمن کیناپاک عزائم کو جرات مندی اور عملی مہارت سے ناکام بنایا۔ تاریخ گواہ رہے گی کہ چند گھنٹوں میں مسلح افواج نے دشمن کو پسپا کیا، مسلح افواج نیپاکستان کی طاقت، ثابت قدمی، قومی یکجہتی کا دوٹوک پیغام دیا۔
بھارت کی کھلی جارحیت اور اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کی شاندار کامیابی اور فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لانے کے لیے ملک بھر میں یومِ تشکر منایا گیا۔اس موقع پر وزیر اعظم شہبازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی بہادر اور پیشہ وارانہ مسلح افواج نے دشمن کو اسی کی زبان میں موثر اور بھرپور جواب دے کر عسکری تاریخ کا سنہرا باب رقم کیا۔ دنیا نے دیکھا کہ کئی گنا بڑے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے میں چند گھنٹے لگے، جو طیارے بھارت کا غرور تھے اب راکھ اور نشان عبرت بن چکے ہیں۔ ہمارے شاہینوں نے دشمن پر کاری ضربیں لگائیں، یہ ہمارا دندان شکن جواب تھا۔دشمن کے فوجی اڈے، اسلحہ کے انبار اور ایئر بیسز دیکھتے ہی دیکھتے سب کھنڈرات بن گئے۔ ان کے رافیل ہمارے شاہینوں کے نشانے پر آئے اور اللہ کے فضل سے ناکام ہو گئے۔ہماری یہ کارروائی اس بوسیدہ نظریہ کے خلاف تھی جو انسان دشمنی، جارحیت، مذہبی جنون اور تعصب پر قائم ہے۔ یہ ہماری غیرت اور اصولوں کی فتح ہے۔ یہ افواج پاکستان کے ساتھ ساتھ خوددار، غیرت مند اور باوقار پاکستانی قوم کی کامیابی ہے۔ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔قومی یکجہتی کو سرمایہ  حیات بنا کر نہ صرف ماضی کے نقصانات کا ازالہ ممکن ہو گا، بلکہ پاکستان بہت جلد اقوامِ عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔ پاکستان سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثرہ ملک ہے، اگر ہماری بہادر مسلح افواج ان دہشت گردوں کو نہ روکتیں تو پوری دنیا کو اس کا سامنا کرنا پڑتا۔ وزیر اعظم نے پاک افواج کے ان تمام شہداء کوجنہوں نے معرکہ حق کی تکمیل میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ خراج عقیدت پیش کرکیقوم کے دل جیت لیے۔  
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بھی پاکستان کی بہادر مسلح افواج کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ میں ہماری بہادر مسلح افواج نے انتہائی پیشہ وارانہ مہارت اور بھرپور عزم سے سرزمین وطن کا دفاع کیا، اس حوالے سے پاکستان کی پارلیمنٹ نے بھی نہایت مثبت اور توانا کردار ادا کیا ہے۔ میاں محمدنواز شریف نے کہا کہ قومی سلامتی کے لیے ہر قسم کی سیاسی تقسیم بھلا کر ایک آواز میں بولنا خوش آئند اقدام ہے۔ عوام کے نمائندوں نے 24 کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنی بہادر مسلح افواج کا حوصلہ بڑھایا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس فتح پر ہم اللہ تعالیٰ کا بے پایاں شکر ادا کرتے ہیں جس نے ہمیں اس امتحان میں سرخرو کیا۔صدر مسلم لیگ (ن) نے پاکستانی میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کیا جس نے سچ پر مبنی بیانیہ کو دنیا کے سامنے رکھا اور دشمن کے جھوٹ کو پوری قوت سے بے نقاب کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کاعرب نیوز کوایک انٹرویومیں کہنا ہے کہ پاکستان کا پانی روکنے کی کوئی بھی جرات نہیں کرسکتا۔ہم آبی جارحیت کے خلاف برسوں اور دہائیوں تک لڑیں گے۔امید کرتاہوں کہ وہ وقت نہ آئے، لیکن اگر ایسا ہوا تو دنیادیکھے گی کہ ان اقدامات کینتائج کیاہوں گے،کوئی پاگل ہی سمجھ سکتا ہے کہ وہ 24 کروڑ سے زیادہ انسانوں کیپانی کو روک سکتا ہے۔پاک بھارت جنگ بندی باآسانی قائم رہ سکتی ہے ۔دونوں جانب سے رابطے کیے گئے ہیں۔جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوتی ہے، تو ہمارا ردعمل ضرورآتا ہے۔ردعمل صرف ان پوسٹوں اور مقامات تک محدود ہوتا ہے جہاں سے خلاف ورزی ہوئی ہو۔ہم کبھی عام شہریوں یا سول انفرااسٹرکچر کو نشانہ نہیں بناتے،پاکستان نے بھارت کاچھٹا طیارہ میراج 2000گرایا۔ابتدائی رپورٹس کے مطابق پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے۔وزیراعظم نے بعد میں بھارت کے6 طیارے تباہ کئے جانے کا اعلان کیا۔تصدیق کرتا ہوں کہ بھارت کا تباہ ہونے والا چھٹا طیارہ میراج 2000 تھا۔
جنگ صرف سپاہی اکیلے ہی نہیں لڑتے بلکہ ان کے پیچھے پوری قوم بھی کھڑی ہوتی ہے۔تاریخ شاہدہے کہ وطن عزیزپاکستان پر دشمن نے جب بھی میلی نظرڈالی تو پوری قوم تمام تراختلافات بھلاکرایک ہوگئی اور پاکستانی کی مسلح افواج کیساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئی۔ 1965 اور1971کی پاک بھارت جنگوں میں تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے اپنے اپنے طورپر حصہ لیا،ہمارے بری سپاہیوں نے سرحدوں کی حفاظت کی تو ہمارے فضائی سرفروشوں نے ہماری فضائوں کومحفوظ بنایا،ہمارے شاعروں اورنغمہ نگاروں نے اپنے قلم سے اپناحصہ ڈالااورایسے ایسے ترانے لکھے جنہیں گلوکاروں نے گاکرہمارے سرحدی محافظوں اورشاہینوں کالہو گرمایا اورحوصلہ بڑھایا۔
 پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد ہمارے ازلی دشمن نے جب ہماری خودمختاری کی کھلم کھلم خلاف ورزی کی تو ہماری افواج نے اس کامنہ توڑجواب دیا، پوری قوم بھی تمام چھوٹے بڑے اختلافات بھلا کرایک ہوگئی۔ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ہمارے شاعروں،ادیبوں،نغمہ نگاروں نے بھی اپنابھرپور حصہ ڈالاہے،ایسے ایسے ترانے لکھے کہ پڑھ اور سن کرحوصلے بلندہوجاتے ہیں۔ ہمارے نوائے وقت کے ڈپٹی ایڈیٹرمعروف کالم نگار،سینئر صحافی،ادیب اورباکمال شاعرجناب سعیدآسی نے بھی ان حالات میں اپنی شاعری کے ذریعے افواج پاکستان کے جوانوں کاحوصلہ بڑھاتے ہوئے منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے ثابت کیاہے کہ شاعر اور ادیب بھی یقیناً اپنے سپاہیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 
میرے دیس کے شاہینو! 
  میرے دیس کے شاہینوتم جاگتے ہو،ہم سوتے ہیں
 ایسی دھاک بٹھائی تم نے،دشمن بیٹھ کے روتے ہیں
 آج فضاؤں کے تم ایسے بادشاہ بن کراُبھرے ہو 
مودی اورٹرمپ اب دیکھوپاؤں تمہارے دھوتے ہیں
 پوری قوم ہے نازاں تم پر،دیس کے تم رکھوالے ہو 
ساری دنیابول اٹھی ہے،شاہیں ایسے ہوتے ہیں
 رافیلوں پرمان تھاجن کو،ان کی ہوائیاں اڑتی ہیں
 فتح کے ضامن میزائل اب پچھلے داغ بھی دھوتے ہیں
 جنگ بندی پر آکرتم نے اپنی جان چھڑائی ہے
 گیدڑبھبکی والے آخرغم کے ہارپروتے ہیں 
اپنے معرکہ حق نے تو دشمن کویوں ڈھیرکیا 
موذی سارے اب آنکھوں پرباہیں دھرکے روتے ہیں
 امن کی بات کرواوربیٹھ کے سلجھاؤہرمسئلے کو
 ورنہ آسی جنگ وجدل کے راستے کھوٹے ہوتے ہیں

اسد اللہ غالب....انداز جہاں

ای پیپر دی نیشن