لاہور(کامرس رپورٹر)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابوذر شاد نے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے ٹیرف میں رد و بدل کیلئے نیشنل ٹیرف پالیسی 2025-30کے مجوزہ مسودے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مقامی صنعتوں کو بھاری نقصان ہوگا اور ملک درآمدی جگہ بن جائیگا انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ پالیسی نافذ کردی گئی تو اس کے پاکستان کی صنعتی بنیاد، تجارتی توازن اور معاشی خودمختاری پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ٹیرف نظام میں اصلاحات کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن مجوزہ تبدیلیاں پاکستان کو مینوفیکچرنگ کی بجائے درآمدات پر انحصار کرنے والی معیشت بنادیں گی۔لاہور چیمبر کے صدر نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان مجوزہ اصلاحات پر نظرثانی کرے اور صنعتی شعبے کے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ایسا ٹیرف ڈھانچہ تشکیل دے جو صنعتی ترقی اور برآمدات دونوں کو فروغ دے سکے۔