کرپشن کے خاتمے کیلئے  جامع کریک ڈائون کا فیصلہ


وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرصدارت چھ گھنٹے کے طویل خصوصی اجلاس میں ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لیا گیا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعلیٰ نے 12 اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگراموں کی خود منظوری دی۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ تجاوزات کا خاتمہ اور صفائی کا معیار برقرار رکھنا بہت بڑا چیلنج ہے۔ پرفارمنس میں ہمارا مقابلہ کسی سابقہ حکومت سے نہیں، خود سے ہے۔ مجموعی پرفارمنس بہتر رہی مگر بہتری کی بہت گنجائش ہے۔ عوام میں ریلیف کا حقیقی احساس ہی کامیابی ہے۔ وقت بہت کم ہے۔ عوام کے لئے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ محکمے کرپشن سے مکمل پاک نہیں ہو سکے، میرے ہوتے ہوئے کرپشن افسوس ناک ہے۔ کرپشن کے خلاف جامع کریک ڈائون کرنا ہوگا۔ 
اس میں کوئی شک نہیں کہ عوام کی فلاح و بہبود‘ صوبے کی ترقی و خوشحالی‘ تعلیم‘ صحت اور زراعت سمیت کئی شعبوں کی ترقی کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی خود سے کی گئی کمٹمنٹ کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ انکے اب تک کے کئے گئے اقدامات کے ثمرات عوام کو نمایاں نظر آرہے ہیں۔ ان کا یہ کہنا کہ ہمارا مقابلہ سابقہ حکومتوں سے نہیں‘ خود سے ہے‘ انکے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ انکے یہ اقدامات محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں بلکہ عوام کے دیرینہ خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کئے جا رہے ہیں۔ اس وقت صوبے کو جہاں ان گنت مسائل کا سامنا ہے‘ وہیں ادارہ جاتی کرپشن بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ کسی بھی ادارے کو کرپشن دیمک کی طرح چاٹ کر اسکی کارکردگی کو شدید متاثر کر دیتی ہے اور بدقسمتی سے اس وقت کئی ادارے اس ناسور کا شکار ہیں جہاں رشوت اور سفارش کے بغیر عام آدمی کی شنوائی نہیں ہوتی‘ اسے اپنے جائز کام کیلئے بھی اوپر سے لے کر نیچے تک مٹھی گرم کرنا پڑتی ہے۔ حکومت نے انسداد رشوت ستانی کا محکمہ قائم کیا ہوا ہے اوررشوت ستانی ایکٹ مجریہ 2010ء کا جولائی 2011ء سے اطلاق کیا جا چکا ہے مگر اس محکمہ کی موجودگی کے باوجود رشوت پر قابو نہیں پایا جا سکاجس کا وزیراعلیٰ مریم نواز کو بطور خاص نوٹس لینا پڑا۔ امید ہے انہوں نے کرپشن کے خاتمہ کا جو بیڑہ اٹھایا ہے وہ ‘ ترجیحی بنیادوں پر اسے پایہ تکمیل کو پہنچا کر پنجاب کو ایک مثالی صوبہ بنانے میں کامیاب ہونگی۔

ای پیپر دی نیشن