سکیورٹی فورسز نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پانچ کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ 12 خوارج کو ہلاک کر دیا اور 2 کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس دوران اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے دو جوان شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، 17 اور 18 مئی کو سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس اطلاع پر خیبر پختونخوا میں خوارج کے خلاف کارروائیاں کیں، پہلی کارروائی لکی مروت میں کی گئی جس کے دوران دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں بھارتی حمایت یافتہ 5 خوارج ہلاک ہوئے۔ بنوں میں ایک اور کارروائی کے دوران دو بھارتی حمایت یافتہ خوارج ہلاک ہوئے جبکہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سکیورٹی قافلے پر فائرنگ کرنے والے خوارج کو جوابی کارروائی میں ہلاک کیا گیا۔ آئی ایس پی آرکے مطابق، خوارج کے خاتمے کے لیے مذکورہ علاقوں میں آپریشن جاری ہے اور سکیورٹی فورسز بھارتی حمایت یافتہ خوارج و دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔ سکیورٹی فورسز اس عزم کا اعادہ کرتی ہیں کہ بھارت کے پروردہ دہشت گردوں کو ختم کر کے وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا۔ ادھر، سکیورٹی فورسز نے 17 اور 18 مئی کو بلوچستان میں خفیہ اطلاع پر 2 الگ الگ کارروائیوں کے دوران بھارت کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ بلوچ لبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گرد ہلاک کیے۔ سکیورٹی فورسز نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ضلع آواران کے علاقے گِشکور میں ایک آپریشن کیا، جس میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع تھی۔ دوسری کارروائی ضلع کیچ کے شہر تربت میں کی گئی اور دو بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں، گروہ کے سرغنہ صبر اللہ اور دہشت گرد امجد عرف بچھو کو ہلاک کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز کی یہ کارروائیاں لائق تحسین ہیں۔ یہ بات کئی بار ثبوتوں کے ذریعے واضح ہو چکی ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہی ہے۔ بے شک ہماری سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہیں، لیکن بار بار ہونے والی وارداتوں سے یہی عندیہ ملتا ہے کہ سکیورٹی سسٹم میں اب بھی کہیں نہ کہیں سقم موجود ہے جسے دور کرنے کی ضرورت