اسرائیلی فوج نتزارم کوریڈور سے پیچھے ہٹ گئی ، لاکھوں فلسطینی 15ماہ بعد گھر آگئے 

تل ابیب (این این آئی + نیٹ نیوز) جبری بے دخل کیے گئے فلسطینیوں کی شمالی غزہ واپسی شروع ہو گئی۔ عرب میڈیا کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج نتزارم راہداری سے پیچھے ہٹ گئی ہے جس کے بعد جبری بے دخل کیے گئے لاکھوں فلسطینی شمالی غزہ واپس لوٹ رہے ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ جانے والے نتزارم روڈ کو کھول دیا گیا ہے، فلسطینیوں کو پیدل شمالی غزہ میں اپنے گھروں کو جانے کی اجازت ہے جب کہ گاڑیوں کو تلاشی کے بعد صلاح الدین شاہراہ سے شمال کی طرف جانے کی اجازت ہو گی۔ جبکہ  اربیل یہود کو عمر قید کی سزا پانے والے 30 فلسطینیوں کے بدلے رہا کیا جائے گا۔عرب ٹی وی کے مطابق کئی گھنٹوں کے پش بیک اور الزامات کے تبادلے کے بعد القدس بریگیڈز اور النصر صلاح الدین بریگیڈز نے تصدیق کی کہ اسرائیلی زیر حراست اربیل یہود ان کی تحویل میں ہے۔انہوں نے کہاکہ فریقین قیدی کے حوالے سے ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔دوسری جانب یو این ڈیویلپمنٹ پروگرام کے سربراہ آچیم اسٹینر نے ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیلی جنگ نے غزہ کی ترقی کو 60 سال پیچھے کر دیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ غزہ کی تعمیر نو کیلئے اربوں ڈالرزاکٹھے کرنا ایک مشکل کام ہوگا، غزہ کی دو تہائی یعنی تقریباً 70 فیصد عمارتیں یا تو مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اندازے کے مطابق 42 ملین ٹن ملبے کو ہٹانا خطرناک اور پیچیدہ ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن