آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی کا منفرد اعزاز

عبد الستار چودھری
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر  کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ ان کی  پاک بھارت جنگ میں اعلیٰ خدمات کے اعتراف میں کیا گیا ہے۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملکی سلامتی، حالیہ جنگی صورتحال، اور آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی سے متعلق تاریخی فیصلے کیے گئے۔ اجلاس کے آغاز پر وزیرِ اعظم نے پوری قوم کو معرکہ حق، یعنی آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستانی قوم، مسلح افواج، اور قیادت نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا کر ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر ثابت کر دیا۔ کابینہ کے اس اہم  اجلاس میں اتفاقِ رائے سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی گئی۔
پاکستان بننے سے اب تک جمہوری حکومتوں میں پہلا موقع ہے جب حکومت نے کسی آرمی چیف کا "فیلڈ مارشل" کا عہدہ پر تقرر کیا ہے۔
سابق ڈکٹیٹرجنرل ایوب خان نے جب ملک میں مارشل لاء نافذ کیا تو بطور آرمی چیف ایوب خان نے خود کو "فیلڈ مارشل" کے عہدے سے نوازا تھا، جس پر آج تک منقسم رائے پائی جاتی ہے کہ از خود ایسا کرنا درست نہ تھا۔ماضی میں پاک و ہند میں آج تک حکومت کی جانب سے 2 جنرلز کو ’’فیلڈ مارشل‘‘ کا عہدہ دیا گیا ہے۔تیسرے نے خود بزور طاقت یہ  عہدہ لیا، جبکہ یہ عہدہ  پانے والے  جنرل سید عاصم منیر چوتھے فوجی جرنیل ہیں جنہیں فور سٹار سے ترقی دے کر فائیو سٹار کا عہدہ تفویض کیا گیا ہے۔پاکستان میں جنرل سید عاصم منیر دوسرے آرمی چیف ہیں جن کو اس اعزاز کا حق دار سمجھا گیا ہے۔ ترتیب کے لحاظ سے پہلے فیلڈ مارشل کے ایم کاریپا ہیں۔
۲۔ فیلڈ مارشل سیم مانک شا
۳۔ فیلڈ مارشل محمد ایوب خان
۴۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  اپنے اس اہم فیصلے کے سلسلے میںکابینہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جنرل عاصم منیر نے 6 اور 7 مئی 2025 کی رات بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کے جواب میں مثالی جرات، عسکری حکمت عملی اور قومی عزم کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں پاکستان نے تاریخی دفاعی فتح حاصل کی۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کابینہ کے فیصلے کے بعد صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کر کے انہیں جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ وفاقی کابینہ نے متفقہ طور پر ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی مدتِ ملازمت میں توسیع دینے کا فیصلہ بھی کیا۔ کابینہ نے کہا کہ جنگی حالات میں ان کی قیادت اور فضائیہ کی کارکردگی مثالی رہی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ حالیہ جنگی صورتحال کے دوران بھارت نے پاکستان پر بلا اشتعال حملہ کر کے نہ صرف پاکستان کی خودمختاری بلکہ سول آبادی کو بھی نشانہ بنایا۔ خواتین، بچے اور معصوم شہری بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے۔ وفاقی کابینہ نے اس بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔فوج، شہداء ، اور  پاکستان کے شہری اپنی جرأتمندانہ خدمات کے اعتراف میں اعزازات کے حق دار ہیں۔
وفاقی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ آپریشن بنیان مرصوص کے دوران شاندار خدمات انجام دینے والے مسلح افواج کے افسران، جوانوں، غازیوں، شہداء اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو اعلیٰ سرکاری اعزازات سے نوازا جائے گا۔
ملک بھر میں جنگ کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں حکومت کے  اس فیصلے کوسراہا جا رہا ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل بنائے جانے پرآرمی چیف جنرل سید  عاصم  منیرنے صدر مملکت  آصف زرداری  ،وزیر اعظم شہباز شریف اور کابینہ کے اس اعتماد پر  واضح کیا ہے کہ اس منصب کیلئے اللہ کا شکر گزار ہوں جو قوم کیلئے امانت ہے اور اس کی پاسداری کیلئے لاکھوں عاصم بھی قربان کرنے کیلئے تیار ہوں۔

ای پیپر دی نیشن