ہرسیکنڈ میں ایک شخص میں تپ دق کی تشخیص‘  6 منٹ میں ایک جان جاتی ہے

اسلام آباد(خبرنگار)عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق ہرسیکنڈ میں ایک شخص کو تپ دق کی تشخیص ہوتی ہے اور ہر چھ منٹ میں ایک اور جان چلی جاتی ہے یہ خطہ دنیا کے ٹی بی کا آٹھ فیصد بوجھ اٹھاتا ہے ایک حصہ جو تنازعات غیر تشخیص شدہ کیسزاور منشیات کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے بڑھ رہا ہے2024میںڈبلیو ایچ او کیمطابق مشرقی بحیرہ روم کے خطہ پر مشتمل 22ممالک اور علاقوں میں سے نصف سے زیادہ تنازعات سے متاثر ہوئے تقریبا سبھی کو بیماریوں کے پھیلنے کا سامنا ہے ٹی بی کیمپس کچی آبادیوں میں رہنے والے بے گھر افراد اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں تیزی سے پھیلتا ہے جہاں ہمارے خطے میں پاکستان میں سب سے زیادہ کیسز ہوتے ہیں وہیں افغانستان صومالیہ مراکش سوڈان جیسے ممالک کو بھی سنگین چیلنجز کا سامنا ہے یہ ستم ظریفی ہے کہ دنیا ایک ایسی بیماری پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے جو چارہزارسالوں سے موجود ہے ڈرگ ریزسٹنٹ ٹی بی عام ہوتا جا رہا ہے جس سے بیماری کی تشخیص اور علاج مشکل ہو جاتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن