اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی سربراہی میں کابینہ کی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا اور اس کمیٹی کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو فوری طور پر بند کرنے کے حوالے سے اقدامات تجویز کرے۔ دریں اثنا وزارت پیداوار کے ایک سینئر ذریعے نے جو اس معاملہ پر نظر رکھے ہوئے ہیں نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے اثاثوں کے حوالے سے محتاط طریقہ کار اور شفاف انتظام اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز کے یہ ذاتی اثاثے کمرشل بنیاد پر بہت زیادہ مالیت رکھتے ہیں تاہم بک ویلیور بہت ہی کم ہے، ان میں اہم شہروں کے اندر بہت بڑے ویئر ہاؤسز شامل ہیں۔ وزیر مملکت برائے فنانس آئی ٹی کی وزیر مملکت سیکرٹری فنانس ڈویژن سیکرٹری صنعت و پیداوار ڈویژن سیکرٹری نجکاری ڈویژن اور سیکرٹری بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اس کمیٹی کے ممبر ہوں گے، اس کمیٹی کے ٹی او ار میں کہا گیا ہے کمیٹی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے آپریشن کو فوری بند کرنے کے لیے طریقہ کار کو طے کرے گی ، کمیٹی اس بات کا بھی تعین کرے گی کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین کے بارے میں کیا انتظام اختیار کیا جائے آیا انہیں سرپلس پول میں رکھا جائے یا وفاقی حکومت کے اداروں میں موجود خالی اسامیوں پر تعینات کر دیا جائے، کمیٹی کو یہ ذمہ داری بھی دی گئی ہے کہ وہ بی آئی ایس پی کے تعاون سے وزیراعظم کے رمضان پیکج کو فراہم کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے، کمیٹی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشنز کی نجکاری کے مرحلہ تک اثاثوں کی مینٹیننس اور ان کو محفوظ بنانے کے لیے بھی انتظامات کرے گی، یہ کمیٹی 7 دن کے اندر کابینہ کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔