اسلام آباد (ثناءنیوز+ آن لائن) کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت مذاکرات کا کوئی نتیجہ بھی نکلنا چاہئے، ایک نجی ٹی وی پروگرام میں میرواعظ عمر فاروق نے کہاکہ ہم پاکستان بھارت مذاکرات کے ہمیشہ حامی رہے ہیں یہ بات قدر اطمینان بخش ہے کہ دونوں ملکوں نے بات چیت کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے یہ ایک ابتدا ہے اگر اس عمل کو بامعنی بنانا ہے تو کشمیریوں کی شرکت کو ضروری بنانا ہو گا۔ یاسین ملک نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کی جانب مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کے بیان سے لوگوں میں امید کی ایک نئی کرن پیدا ہوئی ہے مگر دیکھنا یہ ہے کہ یہ امید پوری ہو پائے گی یہ ایک بڑا سوال ہے پاکستان، بھارت مذاکرات کے کئی مراحل ہوئے ہیں مگر ابھی تک ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا جس سے پاکستان بھارت اور کشمیر میں مذاکراتی عمل کے اعتبار پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ اس موقع پر بھارتی صحافی اور سینئر تجزیہ کار کلدیپ نیئر نے کہا کہ ان مذاکرات کے آغاز سے کفر ٹوٹا ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ دونوں ممالک آگے بڑھیں گے۔ بھارت بھی چاہتا ہے کہ تمام مسائل امن سے حل ہوں۔ کشمیریوں نے بہت قربانیاں دی ہیں اب مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ان کا حق بنتا ہے جبکہ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان بھارت مذاکرات سے کوئی خاص پیش رفت دکھائی نہیں دے رہی تاہم ایک تعطل ٹوٹا اور بالآخر ہم مل بیٹھے اور بات چیت کا آغاز کیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات میں جن سی بی ایمز کا اعلان کیا گیا ہے وہ طے شدہ تھے مقبوضہ کشمیر میں ایک بہت بڑی تبدیلی آئی ہے وہاں لوگوں نے بہت بڑی قربانی دی ہے بڑی تکلیفیں برداشت کی ہیں بڑی تبدیلی یہ ہے کہ ان کی تحریک خالصتاً سیاسی ہے۔
میرواعظ
میرواعظ