ڈائریکٹر ندیم چیمہ کی فلم ’’باپ‘‘ رواں سال کی پہلی ایسی فلم ہے جو سینما گھروں میں نمائش پذیر ہوئی ہے۔ فلم کی مرکزی کاسٹ میں معمر رانا نمایاں ہیں۔فلم ایک باپ کی کہانی ہے جو اپنی بیٹی کو محنت مزدوری کر کے پالتا ہے اور اسکے ساتھ ایک حادثہ ہوجاتا ہے۔ گزشتہ دنوں فلم کی کاسٹ سمیت ڈائریکٹر نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کی۔معمر رانا کی بیٹی کا کردار کرنے والی لڑکی بسما نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے مجھے اس فلم میں ایک اہم کردار دیا گیا۔ یہ میری پہلی فلم ہے اور میں نے بہت محنت کی ہے۔ اداکار معمر رانا نے کہا کہ جب میرے پاس یہ سکرپٹ آیا تو میرے دل کو لگا ، میں نے محسوس کیا کہ یہ ایک الگ کہانی ہے اور ایسی کہانیوں پر فلمیں بننی چاہیں۔ یہ ایک سوشل ایشو ہے۔ میں نے ماضی میں بہت سارے ڈائریکٹرز کے ساتھ کام کیا لیکن ندیم چیمہ حالیہ دور کے کمال کے ڈائریکٹر ہیں۔ میں نے چار سو کے قریب فلمیں کر لی ہیں مزید بھی کروں گا لیکن میں نے جو تجربہ ندیم چیمہ کا اس کام میں دیکھا ہے وہ کمال ہے۔ میں نے فلم کے دوران ندیم چیمہ کو بہت سارے مشورے دئیے انہوں نے وہ تمام مشورے سنجیدگی سے سنے اور مانے بھی ۔ اسی طرح سے میں نے بھی ان کی مانی اور جیسے انہوں نے کہا ویسے ہی کام کیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ باپ فلم ہر باپ اپنے دل کے قریب محسو س کرے گا۔ ہمیں پاکستانی فلموں کو سپورٹ کرنا چاہیے ، ہم نے آپ کو باپ کی صورت میں ایک تحفہ دیا ہے ، لہذا آپ سینما گھروں میں فیملیز کے ساتھ آئیں اور دیکھیں۔ جو فلم اچھی نہ لگے اس کا اظہار کریں لیکن فلموں کو دیکھیں ضرور۔ ہم نے سخت گرمی کے موسم میں کالا باغ ڈیم پر شوٹنگ کی۔فلمیں بنانے والوں کو بہت ساری مشکلات اور تکالیف سے گزرنا پڑتا ہے، اور باپ کو بنانے میں ہمیں خاصی مشکلات کا سامنا رہا لیکن خوشی اس بات کی ہے کہ ہم نے ایک شاہکار تیار کیا ہے جو یقینا شائقین کو ضرور پسند آئے گا۔ اگر میں یہ کہوں کہ یہ فلم نیو ائیر کا تحفہ ہے تو غلط نہ ہوگا۔
ڈائریکٹر ندیم چیمہ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ فلم کی بحالی کی جنگ میں، میں بھی اپنا حصہ ڈال رہا ہوں۔ میں ایک ایکشن فلم بنانے جا رہا تھا اس کے لئے معمر رانا سے رابطہ کیا، ان کے پاس ان کے گھر گیا ، تو میرے پاس اس وقت ایکشن فلم کے علاوہ باپ کا سکرپٹ بھی تھا ، وہ میرے ہاتھ سے نیچے گرا تو اس پر باپ لکھا ہوا تھا ، معمر رانا کی نظر اس سکرپٹ پر پڑی تو انہوں نے کہا کہ مجھے یہ سکرپٹ سناؤ ، ان کو سنایا تو وہ اس سکرپٹ میں کہیں کھو گئے۔ انہوں نے مجھے کہا کہ تم ابھی جاؤ میں تم سے دو ہفتوں کے بعد ملوں گا۔ میں نے دو ہفتے انتظار کیا تو ان کی مجھے کال آئی کہ گھر آجاؤ۔ میں گھر گیا تو یہ سیڑھیوں سے اتر رہے تھے انہوں نے اپنا منہ کپڑے سے چھپا رکھا تھا۔ جب میرے پاس آئے تو انہوں نے کپڑا اپنے منہ سے ہٹایا اور میں نے دیکھا کہ ان کی داڑھی بڑھی ہوئی تھی ، تو معمر رانا مجھے کہنے لگے کہ تمہیں ایسا ہی چاہیے باپ کا حلیہ تو میں نے کہا کہ جی ہاں۔ معمر رانا نے کہا کہ باپ فلم میں کرنے کو تیار ہوں شوٹنگ کے لئے تیاری کرلیں۔ یوں یہ فلم معمر راناکرنے کے لئے راضی ہو گئے۔ اس فلم میں جو انہوں نے پرفارمنس دی ہے اس کو دیکھ کر میں بہت مطمئن ہوں اور میں پہلے سے زیادہ معمر رانا کا مداح بن گیا ہوں۔ سینئر اداکار راشد محمود نے کہا کہ ندیم چیمہ ایک اعلی ڈائریکڑ ہیں انہوں نے باپ فلم بنا کر ہم سب کے دل جیت لئے ہیں۔اس کا موضوع بہت اہم ہے اور دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔
ماں کے قدموں تلے اگر جنت ہے تو باپ کا رتبہ بھی کم نہیں یہ فلم دیکھ کر آپ کی آنکھیں یقینا نم ہو جائیں گی۔ معمر رانا کو ندیم چیمہ نے اپنی زندگی کے بہترین رول میں کاسٹ کیا ہے۔ آئی ایم جی سی کے روح رواں شیخ عابد نے کہا کہ ہم نے بہت ساری فلمیں ریلیز کی ہیں لیکن باپ جیسی فلمیں کبھی کبھی ہمیں ریلیز کرنے کا موقع ملتا ہے۔ میں نے فلم دیکھی ہے مجھے بہت اچھی لگی ہے اس کا موضو ع بہت ہٹ کر ہے، دیکھنے والے ضرور محظوظ ہوں گے۔