اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )پاکستان کو غیر رسمی معیشت کو مربوط کرنے اور گورننس میں ڈھانچہ جاتی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر ترقی پسند ٹیکس اصلاحات کی ضرورت ہے جس میں ڈیٹا کے بہتر استعمال سے لے کر ہدفی شعبے کی اصلاحات تک کے قابل عمل حل شامل ہیں۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے محمد اسحاق خان نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار معاشی بحالی کا انحصار ساختی اصلاحات پر ہے جس سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئی، معیشت کو باقاعدہ بنایا، اور گورننس فریم ورک کو تقویت ملی ہے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایک شفاف اور ترغیب والا ٹیکس نظام افراد اور کاروباری اداروں کے درمیان رضاکارانہ تعمیل کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ جب کہ انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے فراہم کی جانے والی ممکنہ رہنمائی کو تسلیم کیا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان اصلاحات کی کامیابی کا انحصار طویل مدتی مالیاتی استحکام اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے موثرنفاذ پر ہے۔