لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ کے سید گھرانے میں پیدا ہونے والے سید عاصم منیر دوسرے فوجی اعلیٰ افسر ہیں جنہوں نے فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی حاصل کی۔ سید عاصم منیرکے والدین قیام پاکستان پر جالندھرسے ہجرت کر کے پہلے ٹوبہ ٹیک سنگھ آئے اور پھر راولپنڈی کے ڈھیری حسن آباد چلے گئے۔ ان کے مرحوم والد سید سرور منیر راولپنڈی کے لالکڑتی میں واقع ایف جی ٹیکنیکل ہائی سکول کے پرنسپل اور ڈھیری حسن آباد کے ایک محلے میں واقع مسجد القریش کے امام تھے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے منگلا میں آفیسرز ٹریننگ سکول کے 17ویں کورس سے شمولیت کے بعد فرنٹیئر فورس رجمنٹ (23ایف ایف رجمنٹ) کی 23ویں بٹالین میں کمیشن حاصل کیا اور بطور سیکنڈ لیفٹیننٹ فوجی زندگی کا آغاز 25 اپریل 1986ء میں کیا۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے 1987ء میں منگلا میں بطور کیڈٹ اپنی بہترین کارکردگی کی بدولت ’اعزازی شمشیر‘ حاصل کی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم کو ستمبر 2018ء میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور بعد ازاں ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ اس سے قبل وہ ملٹری انٹیلی جنس کے ڈائریکٹرجنرل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، وہ اس سے قبل پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں تعینات فوجی دستوں کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جون 2019ء میں عاصم منیر کا بطور ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے تبادلہ کر کے گوجرانوالہ میں کور کمانڈر 30کور مقرر کیا گیا۔ بعد ازاں جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد 29 نومبر 2022ء کو بطور آرمی چیف فوج کی کمان سنبھالی۔