کلر سیداں(نامہ نگار)پیر نے دم درود کے ذریعے علاج معالجے کا جھانسہ دے کر سادہ لوح خواتین سے لاکھوں روپے کی نقدی اور طلائی زیورات ہتھیا لیئے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ مسما طاہرہ بی بی نے مقدمہ درج کروایا کہ میرا خاوند مسعود احمد کچھ عرصے سے ذہنی طور پر بیمار ہے ،بہت علاج معالجہ کروایا مگر افاقہ نہ ہو سکا۔مجھے پتہ چلا کہ قیصر شاہ سکنہ بائیں دم درود کرتا ہے جس کی وجہ سے میں 6/7 سال قبل اپنی حقیقی بھانجی مسمات فاقیہ سلطانہ زوجہ زاہد محمود ،قیصر شاہ کے پاس گئیں تو قیصر شاہ نے کہا کہ ہم پر اللہ تعالی کا خاص کرم ہے تم اپنے خاوند کا ہم سے بذریعہ تعویز علاج کروا تمہارا خاوند صحت یاب ہو جائے گا۔البتہ ہم یہاں پر دربار تعمیر کر رہے ہیں کچھ رقم ہمارے پاس امانتا رکھنی ہوگی جو بعد میں واپس کر دیں گے،میں خاوند کی صحت کی وجہ سے بہت پریشان تھی جس کی وجہ سے میں نے مبلغ رقم دو لاکھ روپے قیصر شاہ کے پاس بطور امانتا رکھوا دی مگر اس کے باوجود میرے خاوند کی صحت دن بدن مزید بگڑنا شروع ہو گئی ۔میں نے قیصر شاہ سے دوبارہ رابطہ کیا جس پر اس نے بتایا کہ مزید پڑھائی کرنی ہے جو سونے کے زیورات پر ہو گی،لہذا آپ دونوں اپنے اپنے زیور لے آئیں جس پر میں اپنا زیور دو عدد کانٹے،ہار سیٹ،ایک عددانگوٹھی اور میری بھانجی کی چار عدد انگوٹھیاں،دو عدد بالیاں،دو عدد کانٹے اور ایک عدد ہار سیٹ لے کر قیصر شاہ کی رہائش گاہ واقع بائیں دھمالی پہنچ گئیں تو قیصر شاہ کے پاس دو نامعلوم اشخاص بیٹھے ہوئے تھیمیں نے قیصر شاہ سے کہا کہ میرا خاوند ٹھیک ہونے کی بجائے مزید بیمار ہو رہا ہے آپ مجھے میری رقم واپس کر دیں جس پر قیصر شاہ اور اس کے وہاں موجود دو ساتھیوں نے ڈرا دھمکا کر ہم سے زبردستی زیورات چھین لیئے اور دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو تم دونوں کو جان سے مار دیں گے جس کی وجہ سے ہم دونوں ڈر کی وجہ سے کافی عرصہ خاموش رہیں۔