لاہور (کامرس رپورٹر) صوبائی دارالحکومت کے بیشتر علاقوں میں پرچون سطح پر دکانداروں نے ساتویں روزے کو بھی سبزیوں اور پھلوں کی گراں فروشی کر کے صارفین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ صارفین کے مطابق سرکاری ریٹ لسٹ میں ایک کلو آلو کچا چھلکا نیا درجہ اول کی قیمت 55 روپے تھی لیکن دکانداروں نے75سے 80 روپے تک فروخت کئے۔ اسی طرح آلو کچا چھلکا نیا درجہ دوم45 کی بجائے60، پیاز درجہ اول65 کی بجائے90، ٹماٹر درجہ اول50 کی بجائے 70، ٹماٹر، لہسن دیسی نیا 300 کی بجائے400، ادرک تھائی لینڈ 375 کی بجائے 500، کھیرا فارمی50 کی بجائے60، میتھی45 کی بجائے60، بینگن60کی بجائے80، بند گوبھی40 کی بجائے 60، پھول گوبھی40 کی بجائے شملہ مرچ60 کی بجائے120، بھنڈی170 کی بجائے190، شلجم25 کی بجائے40، اروی160 کی بجائے180، مٹر50 کی بجائے 70، کریلا180 کی بجائے210، سبز مرچ110 کی بجائے 130 سے150، مونگرے70 کی بجائے80، مولی25 کی بجائے30، لیموں چائنہ105 کی بجائے250، ٹینڈیاں فارمی50 کی بجائے60، گھیا کدو75 کی بجائے85 سے90، پالک فارمی 35 کی بجائے50، گاجر چائنہ60 کی بجائے80 جبکہ گاجر دیسی25 کی بجائے 40روپے کلو فروخت ہوئی۔ پھلوں میں ایک کلو سیب ایرانی درجہ اول290 کی بجائے سے450، کیلا درجہ اول درجن260 کی بجائے350، امرود درجہ اول 220 کی بجائے انار بدانہ760 کی بجائے 90، انار دانے دار 440 کی بجائے 550، مسمی درجہ اول درجن195 کی بجائے250، مسمی درجہ دوم درجن 145 کی بجائے180، کنو سپیشل درجن425 کی بجائے500 سے600، کنو درجہ اول درجن310 کی بجائے400، کنو درجہ دوم درجن180 کی بجائے230 سے250، خربوزہ درجہ اول140 کی بجائے180، پپیتا 240 کی بجائے 350، سٹرابری درجہ اول365 کی بجائے600، انگور ٹافی 310 کی بجائے400 سے420، کھجور عراقی425 کی بجائے500، کلو تک فروخت ہوئی۔