جرمنی شام پر یورپی یونین کی پابندیوں میں نرمی کے لیے کوشاں

 صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد جرمنی یورپی یونین کے اندر شام پر عائد پابندیوں میں نرمی کی کوششوں میں مصروف ہے۔ یورپی یونین بلاک کے اندر اس اقدام پر زور دے رہا ہے، بشرطیکہ اسے سماجی مسائل پر پیشرفت حاصل ہو۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھی سفارت کاروں کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ جرمنی شام پر یورپی یونین کی پابندیاں کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے  کرسمس سے کچھ دن قبل، برلن نے شام پر یورپی یونین کی طرف سے عائد پابندیوں میں نرمی کرنے کے حوالے سے تجاویز کے ساتھ دو دستاویزات یورپی یونین کے دارالحکومتوں کے درمیان سرکولیٹ کیں۔ اس طرح کی نرمی بتدریج آئے گی اور اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ منسلک ہو گی، ساتھ ہی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کو یقینی بنانے کے وعدوں کو برقرار رکھا جائے گا۔یہ رپورٹ امریکہ کے اس دستاویز کے اجراء کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے، جسے اس نے شامی جنرل لائسنس کا نام دیا ہے۔ اس کا مقصد شام میں "سرگرمیوں اور لین دین کے لیے اجازت کو بڑھانا" ہے۔ یہ اجازت چھ ماہ کے لیے کارآمد ہے، کیونکہ واشنگٹن "زمین پر بدلتی ہوئی صورتحال کی نگرانی کرتا رہتا ہے۔"برلن کا استدلال ہے کہ یورپی یونین بھی عارضی طور پر پابندیوں کو کم کر سکتی ہے

ای پیپر دی نیشن