کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادرآباد پر چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سینئر مرکزی رہنماں ڈاکٹر فاروق ستار، نسرین جلیل، انیس قائمخانی اور سید امین الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج کا بھارت ایک مذہبی جنونی ریاست ہے، یہ حقیقت دنیا کے سامنے عیاں ہوچکی ہے کہ بھارت نہ صرف اس پورے خطے بلکہ عالمی دنیا کی سلامتی اور امن کیلئے خطرہ ہے، پاکستان کے عوام نے کبھی کسی مذہبی جنونی کو اپنے سربراہ کو منتخب نہیں کیا جبکہ بھارت میں ایک دہائی سے زائد عرصے سے انتہا پسند ہندں کی سرکار ہے اسلئے بھارت اب ایک سیکولر اسٹیٹ کہلائے جانے کا جواز کھو چکا، انکا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں نفرت کے بیج بو رہا ہے جو بڑی تباہی کا موجب ہوگا، مقبوضہ کشمیر کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ 07لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں مقبوضہ کشمیر ایک عقوبت خانہ بن چکا ہے، بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم کے خلاف آواز بلند کرنا ہم سب کا عزم ہے، استصواب رائے کشمیری عوام کا عالمی حق ہے، اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر بھارت کو عالمی دہشتگرد ریاست ڈیکلر کرنا چاہیے، بھارتی آبی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی سے ہونے والا بین الاقوامی معاہدہ ہے، جسے یکطرفہ طور پر ختم کرنے کی جرات مودی سرکار کے پاس نہیں، آج پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہے، افواج پاکستان ملک کی داخلی اور خارجی سلامتی کے محافظ ہیں، ہم اپنے حصے کا صبر و تحمل دکھا چکے، اب باری اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کی ہے کہ وہ بھارت کو بین الاقوامی معاہدوں کا پابند کرے، متحدہ قومی موومنٹ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد پیش کرے گی اور پاکستان کے 25کروڑ عوام افواج پاکستان کے ہمراہ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کریں گے، سینئر مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کسی بھی واقعے کا الزام پاکستان پر لگا دینا بھارت کی فطرت ہے، سندھ طاس معاہدہ کی رو سے یہ طے پایا تھا کہ مغربی دریاں کا کنٹرول بھارت اور مشرقی دریاں کے 80فیصد حصے پر پاکستان کا کنڑول ہے، ہر طرح کی بھارتی اشتعال انگیزی کی باوجود پاکستان صبر کا مظاہرہ کر رہا ہے، مودی سرکار کا مشن بھارتی عوام کو گمراہ کرنا ہے، اقوام عالم نوٹس لے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، کشمیر میں لوگوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں اور یہاں تک کہ بھارتی حکومت نے سکھ رہنماوں کو کینیڈا تک جا کر نشانہ بنایا جبکہ آج بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا عملی نمونہ پوری دنیا کے سامنے پیش کر دیا، ان اقدامات کے ساتھ مودی سرکار نے اپنی ریاست کو تباہی و بربادی کے راستے پر گامزن کردیا ہے جبکہ پاکستانی حکومت اور ریاست مثالی قومی یکجہتی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے سینئر اراکین سمیت حق پرست قومی و صوبائی اسمبلی ممبران بھی موجود تھے۔