مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کی تلاشی، محاصرے اور ظالمانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری

سری نگر، جموں (کے پی آئی+ این این آئی) مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسزنے تلاشی ، محاصرے، آزادی پسند کشمیریوں کوڈرانے دھمکانے اورہراساں کرنے کے لیے اپنی ظالمانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھاہوا ہے۔بھارتی فورسز نے ان چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران خاص طور پر جماعت اسلامی اور دیگر آزادی پسند تنظیموں کے ارکان کو نشانہ بنایا۔بھارتی پولیس کے ایک افسر نے تصدیق کی کہ ضلع بارہمولہ میں سوپور کے متعدد علاقوں میں جماعت اسلامی سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ یہ چھاپے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت مارے گئے۔پولیس افسر نے دعوی کیاکہ چھاپے آزادی پسند لوگوں کی رہائش گاہوں پر مارے گئے جوامن عامہ کے لیے خطرہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ چھاپوں کے دوران ان ممنوعہ تنظیموں کی سرگرمیوں سے منسلک مواد کو ضبط کیا گیاہے جو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت درج مقدمے میں ثبوت کے طور پر پیش کیا جائے گا۔وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی اسی طرح کے چھاپے مارے گئے ہیں۔غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ضلع کٹھوعہ کے دورافتادہ جنگلاتی علاقے میں دو روز تک جاری رہنے والے تصادم کے دوران حملہ آورہلاک ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کے ہتھیار لے کرفرار ہوگئے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تصادم دو روز تک جاری رہا اور ایک روز قبل اختتام پذیر ہوا جس کے نتیجے میں چار بھارتی پولیس اہلکار مارے گئے۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا کہ حملہ آور مقتول پولیس اہلکاروں کے ہتھیار لے کر علاقے سے فرارہو گئے۔تاہم بھارتی پولیس نے ان خبروں کی تردید کی اورخبردارکیا ہے کہ ان سوشل میڈیا صارفین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو یہ خبریں پھیلارہے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن