2ماہ بعد اپوز یشن کی ریکوزیشن پر سینٹ کا اجلاس کلشوم پروین کو زبر دست الفاظ میں خراج عقیدت
کرونا وباء کی دوسری لہر کے باعث2ماہ سے اجڑے پارلیمنٹ ہائوس میں اپوزیشن کی ریکوزیشن سینیٹ کا اجلاس منعقد ہو گیا پارلیمنٹ ہائوس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس نہ ہونے سے اس پرشکوہ عمارت میں ویرانی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں کبھی پارلیمنٹ ہائوس میں عملہ اور ارکان پارلیمنٹ کے داخلے پر عارضی طور پر پابندی لگا دی جاتی ہے مجالس قائمہ کے اجلاس بھی نہیں ہو رہے البتہ پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین رانا تنویر حسین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس بلا رہے ہیں پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹیوں کے بھی اجلاس ہو رہے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور اپوزیشن کے درمیان تنازعے کی وجہ سے بھی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلایا نہیں جا سکا اب دو مسلم لیگی ارکان قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی اور محمد سجاد کے استعفوں کی باز گشت سنی گئی مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ ہمارے ساتھ جعل سازی کی گئی ہے اپوزیشن کی ریکوزیشن پرطلب کئے گئے اجلاس میںنیب کی کارروائیوں سے متعلق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی تحریک استحقاق پیش کی جانی تھی لیکن سٹنگ سینیٹر کلثوم پروین کی وفات کی وجہ سے معمول کی کارروائی معطل کر دی گئی۔ کلثو م پروین تین مسلسل مدت کے لیے رکن سینٹ رہیں، 2002 میں پہلی مرتبہ وہ مسلم لیگ کے امیدوار کے طور پرخواتین کی مخصو ص نشست پر رکن منتخب ہوئیں،2009میں وہ بی این پی کے پلیٹ فارم سے سینیٹر منتخب ہوئیں اور 2015میں مسلم لیگ(ن) کے پلیٹ فارم سے سینیٹر منتخب ہوئیں، وہ مختلف مجالس قائمہ کی چیئرپرسن اور رکن رہیں، اجلاس کا معمول کا ایجنڈا مؤخر کر دیا گیا۔