سمندری طوفان سینڈی سے ہونیوالی خوفناک تباہی کےبعدامریکی صدرباراک اوباما نے ریاست نیویارک اور نیوجرسی کو آفت زدہ قرار دیدیا۔ امریکی حکام کےمطابق طوفان سےتینتیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکی تاریخ کابدترین سمندری طوفان سینڈی ملک کی بیس فیصد آبادی کے لئے خطرہ بن گیا ہے۔ بدترین
تباہی کے باعث امریکی صدر باراک اوباما نے ریاست
نیویارک اور نیو جرسی کو آفت زدہ قرار دیدیا ہے، نیویارک کے علاقے لانگ آئی لینڈ میں بھی طوفان نے
شدید تباہی مچائی ہے۔ سینڈی سب سے پہلے ریاست نیوجرسی کے لئے تباہ کاریاں لایا، جہاں ڈیم ٹوٹنے سے متعددعلاقے زیرآب آگئے اور ہزاروں افراد گھروں میں محصورہوکر رہ گئے، پولیس کے مطابق امدای ٹیمیں نیوجرسی کے تین قصبوں سے لوگوں کو حفاظتی مقامات پرمنتقل کررہی ہے، نیوجرسی میں
سیلابی پانی جوہری پلانٹ میں داخل ہونے کے باعث اسے بند کردیا گیا ہے۔ ادھر نیویارک شہر میں بھی سمندری طوفان سےپانی کی کئی فٹ بلند لہریں شہرمیں داخل ہوئیں اورزیرزمین سرنگیں،سب وے اسٹیشن پانی میں ڈوب گئے،انتظامیہ کے مطابق پانی کو نکالنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں، حکام کے مطابق پانی نے وال سٹریٹ کو بجلی فراہم کرنے والے الیکٹرک نظام کو بھی متاثر کیا۔ متاثرہ ریاستوں کے متعددشہری بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔
ہسپتالوں میں جنریٹر بند ہونے کی وجہ سے معصوم بچوں سمیت دوسوسے زائد مریضوں کودوسری جگہ منتقل کرنا پڑا،انتظامیہ نے ایک درجن سے زائد ریاستوں سے چارلاکھ افراد کو نقل مکانی کی وارننگ جاری کی ہے، طوفانی ہواؤں کے باعث مختلف شہروں میں درخت جڑوں سے اکھڑگئے جبکہ متعدد عمارتیں بھی زمین بوس ہوگئیں، شمال مشرقی امریکہ کے بڑے ائیرپورٹ بند کر دئیے گئے ہیں، ادھرورجینیا، فلاڈلفیا اورمیساچوسٹس سمیت بیشتر مشرقی ریاستوں میں مسلسل موسلا دھار بارشیں جاری ہیں۔ دارلحکومت واشنگٹن میں سرکاری دفاتر اور شمالی ریاستوں میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکام نے سینڈی سے اب تک ہونے والے نقصانات کا تخمینہ بیس ارب ڈالرلگایا ہے۔ محمکہ موسمیات کے مطابق سینڈی کے باعث آئندہ دوروز تک مزیدبارشیں متوقع ہیں۔ دوسری جانب کینیڈا کے صوبے اونٹاریو اور کیوبک میں بھی سینڈی طوفان کے پیش نظر وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ سوسالہ امریکی تاریخ میں یہ بدترین طوفان ہے جس سے چھ کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن