مری(بیورو رپورٹ) مری میں اگرپانی کی فراہمی کیلئے جلد منصوبہ بندی نہ کی گئی توگرمائی سیزن میں جب عروج پرہوگا اورلاکھوں سیاح یہاں پہنچے گے تو پانی کی شدید قلت کاخدشہ ہے ،عوامی اورکاروباری حلقوں کاکہنا ہے کہ سرمائی سیزن میں کم برفباری اور 30 سے چالیس فیصدبارشیں کم ہونے یہاں زیرزمین پانی اورقدرتی چشمے خشک ہوسکتے ہیں جس کیلئے حکومت پنجاب اورضلعی انتظامیہ مر ی فوری پانی بحران سے قبل خاطر خواہ منصوبہ بندی کرکے پانی کی چوری کوروکاجائے اورسیف سٹی کیمروں پانی چوروں تک پہنچ کرقانون کے کٹہرے میں لایاجائے عوامی حلقوں کاکہنا ہے کہ مری کی سیاحت کو بچانے کیلئے فوری اقدامات کریں،مری کے رہائشیوں اورملک بھرسے آنیولے سیاحوں کوہمیشہ پانی کی قلت کاسامنا رہا ہے اگر حکومت اورضلعی انتظامیہ مر ی کی طرف سے بہتر حکمت عملی اختیارنہ کی گئی اوربلک واٹرسپلائی منصوبہ اگر بحال نہ کیاگیاپانی کی قلت کامسئلہ مستقبل میں سنگین صورتحال اختیارکرسکتا ہے جس سے مری کی سیاحت کو فروغ ملنے کے بجائے انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے۔