اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی نے کراچی کے منصوبوں سے متعلق ناز بلوچ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سید عبدالقادر گیلانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کا اجلاس ہوا۔ سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں میں ہلاکتوں یا زخمیوں کے لیے معاوضے پر وزارت داخلہ نے بریفنگ دی۔ وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ سی پیک سے متعلق معاوضہ کی معلومات وزارت دفاع دیکھتی ہے، نان سی پیک منصوبوں پر بھی چینی کام کر رہے ہیں، نان سی پیک منصوبوں کے معاملات کو نیکٹا دیکھتا ہے۔ چیئرمین این ایچ کا کہنا تھا کہ گوادر سے خنجراب تک مکمل طور پر روڈ نیٹ ورک موجود ہے، سکھرحیدر آباد موٹروے پرچین کے ساتھ ساتھ یو اے ای سے بھی بات کر رہے ہیں، سکھر حیدر آباد کے لیے آذر بائیجان سے بھی بات چیت جاری ہے، سکھر حیدر آباد کے ایک سے دو سیکشنز کے لیے اسلامی ترقیاتی بنک نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ رکن کمیٹی ناز بلوچ نے کہا کہ ابھی تک کراچی تک موٹروے کے لیے باتیں سنائی جا رہی ہیں، کب تک یہ چلتا رہے گا، کراچی کی سڑکیں ڈمپرخراب کر رہی ہیں، کراچی میں ڈمپرز کے ٹکرانے سے ڈیڑھ سو سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ ناز بلوچ نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی کے کاغذوں میں کراچی پیرس جیسا بتایا جا رہا ہے۔ واٹر سپلائی سمیت کراچی کے اربوں روپے کے منصوبے صرف کاغذوں میں ہیں زمین پر کچھ نہیں۔