ٹرمپ کا تاریخ ساز قدم، فحش اے آئی تصاویر، ویڈیوز بنانے کے خلاف بل پر دستخط

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے لوگوں کی فحش تصاویر اور ویڈیوز بنانے کے خلاف ایک بل پر دستخط کیے ہیں، اس بل کو امریکا کی خاتون اوّل میلانیا کی حمایت بھی حاصل ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے فحش مواد سوشل میڈیا سے ہٹانے کے بارے میں ایک اہم ترین بل پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت انتقامی طور پر ڈیپ فیک فحش مواد بنانا جرم قرار دیا گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اس سلسلے میں ’’ٹیک اِٹ ڈاؤن ایکٹ‘‘ پر دستخط کیے، اس بل کے تحت آن لائن جنسی استحصال پر سزائیں دی جائیں گی، اے آئی (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کی مدد سے تیار کیے جانے والے ایسے مواد پر جرمانے بھی کیے جائیں گے، اور

فحش مواد کو سوشل میڈیا سے ہٹایا جائے گا۔

خاتون اوّل میلانیا ٹرمپ نے اس بل کے سلسلے میں کانگریس کی مدد کی تھی، جب ٹرمپ نے اس پر دستخط کیے تو انھوں نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ وہ بھی اس پر دستخط کر دیں، اس پر انھوں نے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تاہم پھر دستخط کر دیے۔ ٹرمپ نے ان سے کہا ’’چلو، بہرحال اس پر دستخط کر دیں۔‘‘ پھر کہا ’’وہ اس پر دستخط کرنے کی مستحق ہیں۔‘‘ دراصل میلانیا کے دستخط محض علامتی ہیں، کیوں کہ صدور کی بیویاں منتخب ہو کر نہیں آتیں، نہ ہی ان کا قانون سازی میں کوئی کردار ہوتا ہے

دستخط کے بعد صدر نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں ہونے والی تقریب میں حاضرین کو دونوں نام دکھانے کے لیے دستاویز اٹھا کر دکھائی۔ ٹرمپ نے اس نئے قانون کو ’قومی فتح‘ قرار دیا، جو بچوں کو آن لائن استحصال سے بچانے میں مدد کرے گا، بشمول مصنوعی ذہانت کے استعمال کے ذریعے جعلی تصاویر بنانے کے شکار بننے سے

ٹرمپ نے کہا ’’AI امیج سازی کے عروج کے ساتھ ہی لاتعداد خواتین کو ڈیپ فیک فحش تصاویر کے ذریعے ہراساں کیا جانے لگا ہے، اور ان کی مرضی کے خلاف ان تصاویر کو پھیلایا جاتا ہے، یہ غلط ہے، بہت زیادہ غلط۔‘‘ انھوں نے کہا ’’آج ہم اسے مکمل طور پر غیر قانونی بنا رہے ہیں۔‘‘

میلانیا ٹرمپ نے بھی سوشل میڈیا اور اے آئی دور پر گہری تنقید کرتے ہوئے کہا ’’ہماری اگلی نسل کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور سوشل میڈیا دراصل ’ڈیجیٹل ٹافیاں‘ ہیں، یہ میٹھی، اور نشہ آور ہیں، اور یہ ہمارے بچوں کی علمی نشوونما پر اثر انداز ہونے کے لیے تیار کی گئی ہیں، لیکن میٹھی چیزوں کے برعکس یہ نئی ٹیکنالوجیز ہتھیار بھی بن سکتی ہیں، یہ بچوں کی ذہن سازی کرتی ہیں، اور افسوس کی بات ہے کہ جذبات کو متاثر کرتی ہیں اور یہاں تک کہ مہلک بھی ثابت ہوتی ہیں

ای پیپر دی نیشن