لاہور (نامہ نگار)کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) شاہدرہ کے مبینہ بیہمانہ تشدد سے نوجوان ہلاک ہوگیا ہے۔ جس پر ورثاء اور اہل علاقہ نے شدید احتجاج کیا ہے اور اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ اہل علاقہ کے مطابق نوجوان ولید اور اس کے بھائی احمد کو سی سی ڈی شاہدرہ کا تھانیدار بشارت دیگر ساتھیوں کے ہمراہ گھر سے اٹھا کر لے گیا۔ ورثاء نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے 30 ہزار رشوت لے کر احمد کو اسی روز چھوڑ دیا اور ولید کو پاس رکھا۔ پولیس نے ولید کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور ولید کی رہائی کے بدلے ہم سے پانچ لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کی۔ شدید تشدد سے ولید کی حالت غیر ہونے پر پولیس نے ہمیں فون کیا کہ اسے آکر لے جاؤ۔ اس پر اتنا تشدد کیا گیا تھا کہ وہ ٹانگوں پر کھڑا بھی نہیں ہو سکتا تھا۔ ولید کو اس کے دوست کندھوں پر اٹھا کر گھر لائے۔ اس کا خود بخود بستر پر پیشاب لیک ہو رہا تھا۔ ہم اسے ہسپتال لے گئے، مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔ ماں کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا ولید تکلیف برداشت نہ کر سکا جس کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔ پولیس نے ولید کی لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم رپوٹ میں ہلاکت کی اصل وجوہات سامنے آنے کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔