عباس ملک
bureauofficeisb@gmail.com
مقبوضہ کشمیر پہلگام میں معصوم سیاحوں پر ہونے والے بزدلانہ حملہ انسانی المیہ اور کشمیری عوام کے خلاف سازش ہے۔ حملہ بھارتی ایجنسیوں کی شرمناک کارروائی ہے جو کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے اور عالمی توجہ ہٹانے کی مذموم حرکت ہے۔ واضح رہے پہلگام کا واقعہ بھارتی حکومت کی منافرت پر مبنی پالیسیوں کا تسلسل ہے، یہ حملہ وقف ایمنڈمینٹ بل کے خلاف کشمیریوں کے ملک گیر احتجاج کے بعد کیا گیا، تاکہ عالمی توجہ اصل مسئلے سے ہٹائی جا سکے۔ پاکستان نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ کشمیریوں کا عہد ہے کہ وہ بھارتی جبر کے باوجود آزادی کی جدوجہد جاری رکھے گی۔24اپریل2025کوپہلگام کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت منغقد ہوا جس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، اور اعلی سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ ایڈونچر کا زیادہ برا حشر ہوگا، بھارت کی طرف سے حملہ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے گیڈر بھبکیوں کا دگنا جواب دیا جائے گا اعلامیے کے مطابق درج ذیل فیصلے کیے گئے اور ان فیصلوں سے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے تحریر طور پر بھی آگاہ کر دیا گیا ہے اور ناظم الامور کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان شملہ معاہدہ سمیت دوطرفہ معاہدوں کو معطل کرنے کا حق رکھتا ہے اجلاس میں پہلگام میں سیاحوں کے قتل پر اظہار تشویش بھی کیا گیا اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی گئی اجلاس میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا بھارت کے یک طرفہ اقدام کے جواب میں پاکستان نے بھی درج ذیل اقدامات اٹھائے ہیں بھارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے حصے کے پانی کے بہاو روکنے یا اس کا رخ موڑنے کی کسی بھی کوشش کو جنگی اقدام تصور کیا جائے گا جس کا پوری قوت سے جواب دیا جائے گابھارت کی ملکیتی یا وہاں سے چلنے والی تمام فضائی کمپنیوں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود فوری طور پر بند کی جاتی ہیںواہگہ بارڈر فوری طور پر بند کرنے اور آمد و رفت فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا گیا تاہم ٹائم فریم کے مطابق جو لوگ درست دستاویزات پر سرحد عبور کر کے بھارت گئے ہیں وہ 30 اپریل تک واپس آ سکتے ہیںسکھ یاتروں کے علاوہ باقی تمام بھارتی شہریوں کے سارک ویزے منسوخ کرتے ہیں ایسے ویزوں پر موجود بھارتی شہری 48 گھنٹوں کے اندر پاکستان سے نکل جاہیںبھارت کے ساتھ تمام تجارت بھی معطل کی جا رہی ہے اور اس کا اطلاق کسی تیسرے ملک کے راستے ہونے والی تجارت پر بھی ہو گااسلام آباد میں بھارت کے دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر فورا پاکستان سے نکلنے کا حکم جاری کیا گیا ہے ان کے معاون عملے کو بھی واپس جانے کا حکم دیا گیا ہیاعلامیے کے مطابق 30 اپریل 2025 سے اسلام آباد میں بھارتی ھائی کمشن کے عملے کی تعداد 30 تک محدود کر دی جائے گی۔پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے ان تمام اقدامات کو قومی سلامتی کے تقاضوں کے مطابق قرار دیا جاتا ہے اور پوری پاکستانی قوم ان فیصلوں پر لبیک کہتے ہوئے وطن عزیز کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے لیے تیار ہے قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں جن معاملات کو قومی مفاد اور سلامتی کے تقاضوں کے ھم آہنگ قرار دے کر پر پوری سوچ و فکر کے بعد اقدامات اٹھائے گئے ہیں یہ پوری قوم کی امنگوں کے آئینہ دار ہیں، کیونکہ ایسے وقت میں جب دشمن نے یک طرفہ طور پر معاہدہ سندھ طاس معطل کر دیا ہے حالانکہ وہ اس کو معطل کرنے کا یک طرفہ اختیار نہیں رکھتا کیونکہ یہ بین الاقوامی معاہدہ ہے اس معاہدے کو عالمی بینک کی گارنٹی حاصل ہے پاکستان نے اس فیصلے کو مسترد کرنے کا درست اقدام کیا ہے اور پاکستان کے حصے کا پانی بند کرنے یا اس کا رخ موڑنے کی کسی بھی کوشش کو جنگی اقدام تصور کر کے بھارت کو خبر دار کر کے اپنی سلامتی اور بقا کی جنگ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور پوری قوت سے جواب دینے کا عزم اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستان کسی بھی قیمت پر کسی بھی قسم کی جارحیت کو چاہیے وہ ابی ہو یا سرحدی سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اور پوری قوت سے جواب دے گاکیونکہ بھارت نے ہر بار فالس فلیگ آپریشن کر کے تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کشمیریوں کو دہشت گرد قرار دینے اور پاکستان کو اس میں ملوث ہونے کا ڈرامہ کئی بار رچایا گیا جس کا بھانڈہ کئی بار پھوٹ چکا۔