مودی اور نیتن یاہو کو ہر ظلم اور درندگی کا جواب دینا ہو گا، مشعال ملک کا انتباہ

محمد ریا ض اختر
riazakhtar.mw@gmail.com
آج دنیا کا امن نیتن یاہو اور مودی کے ہاتھوں خطرے سے دو چار ہے' فلسطین میں تیرہ ماہ سے میزائل اور بارود کا طوفان بپا ہے۔کشمیرمیں 77 برس سے ظلم وجبر کا راج قائم ہوچکا۔ قانون' جمہوریت اور انسانیت کے دشمن یہ دونوں وزرائے اعظم کو اپنے ہر ظلم اور ہرسفاکی کا جواب دینا ہے۔ اسرائیلی طرز پر بھارت نے بھی دس لاکھ گھس بیٹھیوں کو باہر سے لا کر مقبوضہ وادی میں بسایا ان کے ووٹ بنوائے ،آن لائن ووٹنگ سے جعلی ووٹ تیار کروایا۔ یاد رکھیں آرٹیکل 370 اور35 اے  کی منسوخی جیسیاقدامات اور کالے قوانین کی آڑ میں ہونے والے ہر الیکشن جعلی اور مشکوک ہونگے۔حریت رہنماء یٰسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کشمیر اور فلسطین کا موازنہ کرتے ہوئے رکیں پھر انہوں نے بھارت کے تہاڑ جیل میں اسیر اپنے شوہر کی بگڑتی  صحت کی بابت بتایا، ان کا کہنا تھا کہ یکم نومبر 2024 سے دس روزہ بھوک ہڑتال نے یسین ملک کی صحت پر منفی اثر ڈالا جس سے ان کی ہارٹ سپورٹ مشین نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ معالجین تک کو مریض تک رسائی نہیں دی جارہی!! مشعال ملک رواں ہفتے نوائے وقت ہاؤس آئیں ان کے ہمراہ ان کی صاحب زادی رضیہ سلطانہ ’ بہن سبین حسین ملک سیکرٹری جنرل پیس آرگنائزیشن اور ترجمان اویس ملک بھی تھے۔ مہمان شخصیات نے نوائے وقت کے مختلف شعبہ دیکھے، سٹاف ممبران سے اخبار کی تیاری کی بارے میں سوالات بھی کئے۔ان کے ساتھ ہونیوالی بات چیت نذر قائین ہے۔
نوائے وقت: ملک صاحب کی صحت کے حوالے سے بھارتی اپوزیشن لیڈر کو خط بھی لکھا گیاکیا نتیجہ نکلا؟
مشعال ملک: تہاڑ جیل میں یسین ملک کی بھوک ہڑتال کے بعد مودی حکومت نے مزید سختی کر دی تھی جس سے مریض کی زندگی کو سنگین خطرات درپیش ہوگئے اس دوران میں نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو خط لکھ کر قیدی کی صورت حال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جس پر برائے نام کارروائی ہوئی۔بھارت میں مودی سرکار کا دور شروع ہوتے ہی مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت میں اضافہ ہوا۔کبھی آبی معاہدات کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور کبھی جنگی معاہدات کی۔بھارتی سیکورٹی فورس نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کر کے آنے والی نسلوں کو اندھا کر رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کے ذریعے سیز فائر لائن اور ورکنگ بائونڈری کے آس پاس پر امن اور معصوم کشمیر یوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی مقبوضہ کشمیر تک رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔ اتنے مہلک  ہتھیاروں کا استعمال جا ری ہے جوجنگ میں بھی ممنوع ہیں۔ تعلیمی اداروں کوجلایا جا رہا ہے، بچوںسے سکول بیگ چھینے جا رہے ہیں۔ بغیر کسی وارنٹ لوگوںکو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ خواتین کی بے حرمتی بھارتی درندوں کا معمول بن چکی ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ اجتماعی قبروں کی دریافت اور ہزاروں افراد کی گم شدگی کے باوجود اقوام متحدہ آنکھوں پر پٹی باندھے ہے،اس  کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ کشمیریوں پر عرصہِ حیات تنگ چلا آ رہا ہے، مال واسباب اور اولاد چھین کر کاروبار، معیشت ومعاشرت تباہی کے دہانے پر پہنچا دی گئی ہے۔ بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کشمیریوں کے حق خود ارادیت پرعالمی رہنمائوں کے بیانات سے خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہورہا۔ انتہا پسند بھارتی قیادت مقبوضہ کشمیر میں اپنا غاصبانہ قبضہ جمائے ہوئے ہے اور کشمیری اقوام متحدہ میں کشمیریوں سے کئے گئے وعدے کی پاسداری کے منتظر ہیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے اس سلگتی چنگاری کو بجھانے میں اپنا کردار ادا کریں بصورت دیگر پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آ سکتی ہے۔ 
س: مقبوضہ کشمیر کے حالیہ الیکشن سے بننے والی نئی اسمبلی کیا کرے گی؟
ج اقوام متحدہ اور عالمی قوانین کونظر انداز کرکے لوک سبھا کے بنائے گئے یکطرفہ قوانین اور صدارتی آرڈیننس یہ سب غیر قانونی' غیر آئینی اور جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہیں ان قوانین کی آڑ میں جو بھی الیکشن ہوں گے ان کی کریڈبیلٹی پر سوالیہ نشان لگا رہے گا۔ یہ کیسے انتخابات ہیں جس میں تمام حر یت رہنما ء قیدی ہیں انھیں اپنی مہم چلا نے کیلئے اجا زات نہیں؟ مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلی ڈاکٹر عمر عبداللہ کی ابتدائی تقریر سے کوئی خوش فہمی نہیں، اس سے قبل محبوبہ مفتی بھی اسی قسم کی چکنی چپٹی  باتیں کرتی رہیں۔
س: اسرائیل کی طرح بھارت بھی غیر ریاستی باشندوں کو کشمیر میں بسا رہاہے؟
ج:مودی سرکار نے اسرائیلی طرز پر دس لاکھ ہندوستانیوں کو کشمیر میںلا کر بسایا ان کے ووٹ بنوائے پھر ووٹ ڈلوائے گئے جس کے بعد مرضی کے نتائج لینے کی کوشش کی گئی۔ مقام شکر ہے کہ کشمیریوں کی غالب اکثریت نے یہ سازش بھی ناکام بنا دی۔ 
س: کشمیر اور غزا میں ظلم ہورہا ہے ' اقوام متحدہ کی حیثیت کیا رہی ہے؟
ج: مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی بھیانک صورت حال نے جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا تصور اجاگر کر دیا۔ 7اکتو بر2023سے جا ری غزہ میں جار حیت رو کنے میں ناکامی سے عا لمی برداری کی مجر ما نہ خا مو شی اور اقوام متحد ہ کی حیثیت مشکوک ہو گئی۔عا لمی ادارو ں کی خا مو شی نے مزاحمتی گروپ کو پروان چڑ ھنے میں مد د دی۔
س: وزیراعظم شہباز کا اقوام متحدہ میں خطاب کیسا رہا!
ج: وزیراعظم میاںشہبازشریف کا خطاب خوش آئند تھا، ہم سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ بہتر انداز سے پیش کیا۔تجو یز ہے کہ حکو مت پا کستان اسٹیک ہو لڈر ز سے ملکر5سا ل کیلئے لانگ ٹڑ م کشمیر پا لیسی بنا ئے۔ یہ درست ہے کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران 2 ارب مسلمانوں کا مقدمہ مثالی انداز میںپیش کیا۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اقتدار کی تاریخ میں پہلی باردیگر مسلمان ممالک کی بہ نسبت فلسطین لبنان اور کشمیرکے مسئلے کو نا صرف اپنے تقریر کے ابتدائی حصے میں اٹھایا بلکہ اسرائیل اور بھارتی بربریت پر سخت موقف اپنا کر مسلمانوں کے دل جیت لیے۔وزیراعظم نے کشمیر پر بھی اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان کے درینہ موقف کو اپنایا بلکہ بھارت کو پہلی بار اقوام متحدہ کے فورم سے متنبہ کیا کہ اگر بھارت نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف سازش کی تو اس سے بھرپور قوت سے جواب دیا جائے گا۔وزیراعظم نے وفد کے ہمراہ  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم کے خطاب کے دوران اجلاس سے بائیکاٹ اور احتجاجاً واک آؤٹ کیا نیتن یاہو کے ڈائس تک آنے پر پاکستان واحد ملک تھا جس نے سب سے پہلے اقوام متحدہ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ۔
س: ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت سے امن قائم ہوگا
ج: انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے امن کی باتیں کی تھیں انہوں نے یوکرائین روس جنگ  اور اسرائیلی جارحیت رکوانے کا کہا تھا اس لئے مسلمان ووٹرز نے انہیں ووٹ دیا۔ اللہ کرے وہ اپنا وعدہ پورا کریں اپنے  گزشتہ دور میں ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر پر بھی ثالثی کرانے کی تجاویز دیتے رہے، انہیں امن قائم کرنے کا موقع ملنا چاہیے!!

    

ای پیپر دی نیشن