لاہور(کلچرل رپورٹر )اداکارہ و پروڈیوسر عروہ حسین نے کہا ہے کہ ماضی میں ڈراموں کے ذریعے لوگوں میں شعور بیدار کیا جاتا تھا مگر اب سکرین پر ہراسانی، گھریلو تشدد کو رومانوی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔ سماج میں خواتین کو آج بھی اہمیت نہیں دی جاتی، ایسا سمجھا جاتا ہے کہ خواتین کے پاس نہ تو تخلیقی صلاحیت ہوتی ہے اور نہ ہی ان کی کوئی رائے ہوتی ہے۔ ملازمتیں کرنے والی خواتین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مرد حضرات کے جنسی نوعیت کے لطیفوں پر بھی ہنسیں گی اور کوئی رد عمل دیے بغیر ایسے ماحول کو قبول کریں گی ۔ ایسی ہی سوچ ڈراما انڈسٹری میں موجود ہے، وہاں بھی خواتین سے متعلق ایسا ہی کچھ سوچا جاتا ہے۔ آج کل کے معاشرے میں جب بھی کوئی چند دوست، اہل خانہ یا ایک ساتھ کام کرنے والے افراد کہیں ملتے ہیں تو وہ تخلیقی کاموں یا نئے مواقع پر بات کرنے کے بجائے دوسرے لوگوں کی زندگی پر بات کرکے ان کے مسائل اور سوچ پر بحث کر رہے ہوتے ہیں۔
وہ 17برس کی عمر میں شوبز میں آئی تھیں اور اس وقت انہیں بہت ساری چیزوں کا علم نہیں تھا مگر اب وہ 31برس کی ہوچکی ہیں اور اپنی غلطیوں سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا۔