جب انسان اپنے وطن کو چھوڑ کر پردیس چلا جاتا ہے تو وھاں وقت گزارنا بڑا دشوار اور کٹھن ہو جاتا ہے مگر جب وہاں مخلص انسان مخلص ہم وطن دوست مل جائیں تو پردیس پردیس نہیں لگتا۔
جہاں جاب ہوتی ہے وہاں مختلف علاقوں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگ آپ کو ملتے ہیں جب کئی کئی سال ایک ساتھ ایک ہی شہر ایک محلے میں اپنی زندگی کے 20/30 سال گزارتے ہیں تو اس میں ایک محبت انس ھمدردی اور دکھ سکھ کے شریک بن جاتے ہیں اور میرے خیال میں یہ تعلق یہ دوستی تا حیات ختم نہیں ہو سکتی اس کی زندہ مثال یہ ہے کہ طائف کئی کئی سال گزارنے کے بعد جناب انجینئر قاضی خالد صاحب امریکہ شفٹ ہو گئے جہاں کئی سال بعد عمرہ کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب تشریف لائے تو یہاں انکے اعزاز میں تقریبات کا سلسلہ جاری تھا۔
اب جبکہ وہ پاکستان پہنچے ہیں تو تب بھی یہ جاری ہے حالانکہ وہ کراچی میں رہتے ہیں مگر اب اسلام آباد میں مقیم دوستوں کے بیحد اسرار پر انجینئر خالد قاضی کراچی سے اسلام آباد ایک روزہ دورے پر تشریف لے گئے۔ انکے اعزاز میں، ڈاکٹر طارق شیخ ، محمد تاج، غلام مصطفیٰ عامر، سمیع الدین، افضل صاحب، چودھری اظہر، سلطان زیدی، سردار لیاقت، ابو حمزہ ، ڈاکٹر افتخار برنی اور دیگر دوستوں نے ظہرانے کا اہتمام کیا جہاں پر ملاقات کا اہتمام کرکے اپنی پرانی یادیں تازہ کیں۔
اس موقع پر تمام افراد نے فرداً فرداً انجینئر خالد قاضی سے اپنے دیرینہ تعلق اور دوستی کے واقعات دہرائے۔تقریب کے اختتام پر خالد قاضی نے تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، انکی محبتوں اور گزرے ہوئے دنوں کی یادیں تازہ کیں۔
تقریب کے اختتام پر فوٹو سیشن کرکے ان لمحات کو ہمیشہ کیلئے قید کر لیا گیا۔