لاہور(لیڈی رپورٹر) وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پاکستان کے نوجوانوں کیلئے مہارت پر مبنی تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہم ایسے دور میں زندگی گزار رہے ہیں جہاں تعلیم صرف نظریاتی علم تک محدود نہیں ہونی چاہیے بلکہ ہمارے نوجوانوں کو صنعت اور جدت میں قائدانہ کردار ادا کرنے کیلئے تیار کرنا چاہیے۔ پیف کی جانب سے پاکستان بھر میں ضرورت مند اور ہونہار طلبہ کو رواں سال 10 ہزار سکالر شپ فراہم کیے جائیں گے۔ یہ سکالر شپس مختلف شعبہ جات میں فلی فنڈڈ دئیے جائیں گے۔انٹر ٹیک جیسے سکل بیسڈ پروگرام رسمی تعلیم وعملی مہارت کو ملا کر نئے معیار قائم کر رہے ہیں۔ حکومت پاکستان تعلیم اور روزگار کے درمیان خلیج کو کم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ سکالرشپ جیسی پہلے اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ مالی مشکلات کی وجہ سے کوئی بھی باصلاحیت طالب علم پیچھے نہ رہ جائے۔ ہمارا مشترکہ وژن ہے کہ ملک میں ہر فرد کو ترقی کی راہ پر آگے بڑھنے کیلئے تمام ضروری مہارتوں سے آراستہ کیا جائے۔ سکل بیسڈ ایجوکیشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ بیرون ملک خاص طور پر یورپ اور عرب ممالک میں پاکستانی نوجوانوں کیلئے روزگار کے بہت مواقع ہیں۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے لیس کرنا ہے تاکہ وہ روزگار کے مواقع سے مستفید ہو سکیں۔ تقریب میں سی ای او پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ سیدہ ہاجرہ سہیل، چیف ٹیکنالوجی افسر مظہر عامر،اسسٹنٹ منیجر ولید بن مشتاق ، وزارت تعلیم کے اعلی عہدیداران اور پیف سکالر شپ حاصل کرنیوالے طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔