ایرانی عدالت کے حوالے سے اتوار کے روز یہ خبر سامنے آئی ہے کہ اس نے ایک گلوکار کوتوہین رسالت کے جرم میں سزائے موت دینے کا اعلان کیا ہے۔ گلوکار کااصل نام امیر حسین ہے مگر یہ تاتالو کے نام سے مشہور ہے۔اس سے قبل اسے پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔تاہم سپریم کورٹ میں سرکاری پراسیکیوٹر نے اس سزا پر اعتراض کیا تھا کہ یہ سزا اس کے جرم کے مقابلے میں بہت کم ہے اسے سزائے موت سنائی جائے۔سپریم کورٹ نے پراسیکیوٹر کی یہ استدعا قبول کر لی۔ مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس مقدمے کو دوبارہ سنا گیا اور ملزم کو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ آلہ کی توہین کرنے کے جرم میں سزائے موت سنانے کا فیصلہ دیا گیا۔ایرانی گلوکار 2018 سے ترکیہ میں مقیم تھا۔ مگر ایرانی حکومت نے ترکیہ سے اسے گرفتار کراکے واپس منگوالیا تھا۔ اسے دسمبر 2023 میں ترکیہ نے ایران کے حوالے کیا تھا۔ اس گلوکار کو اس سے پہلے فحش کاری کی وجہ سے بھی سزائے قید سنائی گئی تھی۔ وہ فحش کاری کو پھیلانے کے لیے اپنی ان حرکتوں کی اشاعت بھی کرتا تھا۔عام طور پر کہا جاتا ہے کہ ایران میں اس اس کی شہرت اسی فحش کاری ، ریپ اور گلوکاری کی وجہ سے ہے۔ حکومت مخالف ایرانی سیاست دان اسے اپنی سیاسی ضرورتوں کے لیے ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کرتے تھے۔وہ ایک زمانے میں ایرانی جوہری پروگرام کی حمایت میں بھی ایک گانا ریکارڈ کر چکا تھا ۔ یہ 2015 کی بات ہے ۔ تاہم یہ گانا ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور میں منظر عام پر آیا تھا۔ اس گلوکار نے 2017 میں صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ایک ٹی وی پروگرام میں ملاقات کی تھی۔