بھارت کوسٹریٹجک جھٹکا،  ایف 16 طیاروں کیلئے 450ملین ڈالرزکاامریکی پیکج منظو ر  

واشنگٹن(آئی این پی)بھارت کواسٹریٹجک جھٹکا لگ گیا، ایف 16 جنگی طیاروں کیلئے 450ملین ڈالرزکاامریکی پیکیج منظورکرلیاگیا۔ تمام بھارتی کوششیں ناکام ہوگئیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس امدادی پیکیج پربھارتی اعتراض کوکسی خاطر میں نہیں لایاگیا۔  اقدام کا مقصد پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانا ہے۔ بھارت کی جانب سے اس حوالے سے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیاگیاتھا۔ اس کے باوجودپیکیج کی منظوری سے بھارت کواسٹریٹجک جھٹکا لگاہے۔ ایف-16 جنگی طیاروں کیلئے منظورکردہ پیکیج غیرمعمولی اہمیت کاحامل ہے۔  اگرچہ یہ کوئی نیاطیارہ فراہم کرنے کامعاہدہ نہیں پھربھی موجودہ صورتحال میں انتہائی اہم ہے۔  اس کے اثرات پاک فضائیہ کی صلاحیت پر گہرے اور دور رست ہوں گے۔پاکستان ایئرفورس ایف-16 طیاروں پربھی کافی انحصار کرتی ہے۔ یہ طیارے جنگی برتری کے ساتھ ساتھ  انسداد دہشت گردی آپریشنز کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔ پیکیج سے طیاروں کی کارکردگی،سروس لائف اورریڈی نیس میں بہتری آئے گی۔  اس فیصلے سے  بھارت کواسٹریٹجک جھٹکابھی لگا ہے۔ امریکا پیکیج کودہشتگردی کیخلاف عالمی ایجنڈے کا حصہ قراردے چکا کیونکہ نئی دہلی کی کوشش تھی کہ امریکااسلام آباد کو فوجی معاونت نہ دے۔لیکن امریکی موقف یہ ہے کہ  اس پیکیج سے خطے میں طاقت کا توازن نہیں بگڑے گا۔واشنگٹن نے اس اقدام کو انسداد دہشت گردی کے عالمی ایجنڈے کا حصہ قرار دیا ہے۔ یہ پاکستان کے لیے یہ ایک سفارتی اور عسکری کامیابی ہے۔ امریکا کے ساتھ دفاعی تعلقات کی بحالی کا بھی عندیہ ہے۔علاوہ ازیں پیکیج بھارت کواسٹریٹجک جھٹکا اور پیغام  ہے کہ پاکستان دہشتگردی کیخلاف اہم عالمی شراکت دار ہے۔ اس پیکیج سے پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاری بہتر ہو گی۔  فنی عملے کی مہارت، لاجسٹکس اور طویل المدتی اسلحہ کی پائیداری کو بھی فائدہ پہنچے گا۔سرحدی خطرات سے نمٹنے کے لیے بہتر فضائی برتری ملے گی۔ یہ ایک جوہری طاقت کے لیے ضروری دفاعی تقاضہ ہے۔ مزید یہ کہ ایف-16 طیاروں کا یہ پیکیج پاک فضائیہ کے لئے موثر ثابت ہوگا۔دریں اثنا دفاعی توازن کو برقرار رکھنے میں بھی فضائیہ کومضبوط پوزیشن حاصل رہے گی۔

ای پیپر دی نیشن