گزشتہ برس ترکی انقرہ میں دوہفتے گزرے ،یقین کریں جتنی عزت وتکریم ترک پاکستانیوں کودیتے ہیں ایسالگتاہے کہ جیسے یہ بندھن،یہ محبت ،دوستی صدیوں پرانی ہے۔جس ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے وہاں کاؤنٹر سے لیکر ویٹرز تک جب انہیں معلوم ہوا کہ ہماراتعلق پاکستان سے ہے توکچھ انگلش اورکچھ فارسی زبان میں انتہائی محبت بھرے جملوں کاتبادلہ ہوا۔ہمارے ایک عزیز جوانقرہ میں کافی سالوں سے بسلسلہ روزگار مقیم ہیں ہوٹل میں ملنے آئے توانہیں اچھا خاصا ترک زبان پرعبورحاصل ہے ان کے ہمراہ جتنے بھی ترک بھائیوں سے ملاقاتیں یامصافحے ہوئے ہمیشہ اِن کے چہروں پر پاکستان کیلئے ایک اپنائیت پائی۔انقرہ میں مقیم اپنے عزیز سے جب سوال کیا کہ پاکستان چین کی دوستی کی د?نیا مثال دیتی ہے،اِسی طرح پاکستان کے تمام مسلم وبین الاقوامی دیگر ممالک سے بھی تعلقات ہیں لیکن آج ترکی میں پاکستان اور پاکستانیوں کیلئے اتنی محبت اور بھائی چارہ دیکھ کرحیران ہیں اورخوشی بھی ہے پہلے س?نتے تھے آج دیکھ رہے ہیں توہمارے عزیز نے بتایا کہ ت?رک بزرگ آج بھی ہندوستانی مسلمانوں کی قربانیوں کا ذکرکرتے ہیں جوا?نہوں نے ترکی کیلئے دی تھیں۔اوراِس وقت صدررجب طیب اردوان برسراقتدار ہیں اور اِن کی جماعت اور حکومت کی سب سے بڑی خوبی ہی یہی ہے کہ وہ اپنے دوست ممالک اورخصوصاًمسلمان اورسب سے بڑھ کر پاکستان کی دوستی کے حوالے سے ہرپلیٹ فارم اور ہر اہم قومی یابین الاقوامی مواقع پرذکرکرتے ہیں۔اپنے عزیز سے جب مزید تفصیل پوچھی توس?ن کرمزید خوشی ہوئی کہ ترک قوم شاعرمشرق،حکیم الامت ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح کی بہت زیادہ عزت اور عقیدت رکھتے ہیں۔گزشتہ دِنوں جب ترک صدررجب طیب ایردوان اپنی اہلیہ کے ہمراہ دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے توا ن کے چہروں پر خوشی دیدنی تھی اورجواعزاز اور ویلکم حکومت پاکستان کی جانب سے کیا گیا وہ بھی انتہائی قابل تحسین ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری اوروزیر اعظم محمد شہباز شریف نے نور خان ایئربیس پر اِن کا بھرپوراستقبال کیا۔معززمہمان کے اعزاز میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی اور روایتی لباس میں ملبوس سکول کے بچوں نے انکو خوش آمدید کہاجبکہ ملٹری بینڈ نے بھی روایتی انداز میں انکا استقبال کیا۔پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد پاک فضائیہ کے JF-17 طیاروں نے معززمہمان کا فضائی استقبال کیا اور انکے جہاز کو اپنے حصار میں اسلام آباد لائے۔اگرپاکستان اور ترکیہ کی خارجہ پالیسیوں اور ا مت مسلمہ کے حوالے سے دیکھاجائے تودونوں ممالک کاموقف ایک ہے خصوصاً فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے ہمیشہ ترکیہ نے پاکستان کا اور پاکستان نے ترکیہ کے موقف کاساتھ دیا۔ اقوام عالم کے تمام پلیٹ فارمز پر جس طرح ترک صدر
رجب طیب اردوان نے مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حق میں آوازاٹھائی اِسی طرح وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے بھی ببانگ دہل مظلوم فلسطینیوں اورکشمیریوں کابھرپور مقدمہ لڑا۔اگر بات کی جائے حالیہ دورے کی تویوں تودونوں ممالک میں دوستی کیساتھ ساتھ تجارتی تعلقات بھی ہمیشہ مضبوط رہے لیکن ترک صدرکے حالیہ دورہ پاکستان میں اِن تعلقات میں مزید گرمجوشی پیدا ہوئی اور دونوں ممالک میں تجارتی تعلقات کے ایک نئے دورکا آغاز ہواہے۔حالیہ دورے میں ترکیہ پاکستان اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس میں جن منصوبوں پر اتفاق رائے کیا گیا اِن میں ایکسپورٹ کریڈٹ بینک آف ترکیہ اور ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشت کی ڈیکلیریشن،سینٹرل بینک آف ترکیہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان تکنیکی تعاون کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت،سامان کی تجارت بڑھانے کے معاہدے کے حوالے سے مشترکہ وزارتی اسٹیٹمینٹ ،صنعتی پراپرٹی میں تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت، تجارت میں استعمال ہونے والے اوریجن سرٹیفکیٹس کی تصدیق کی ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت،سماجی اور ثقافتی مقاصد کے لئے ملٹری اور سول پرسنیلز کے تبادلے کی مفاہمتی یادداشت ،ائیر فورس الیکٹرانک وارفیئر کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت،ملٹری ہیلتھ کے شعبے میں تربیت اور تعاون کا پروٹوکول،ترکیہ کے سیکریٹریٹ آف ڈیفنس انڈسٹریز اور پاکستان کی وزارت دفاعی پیداوار کے درمیان مفاہمتی یادداشت،ترکیہ کی ایرو اسپیس انڈسٹریز اور نیول ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹیٹیوٹ، پاکستان کے درمیان مفاہمتی یاد داشت،حلال تجارت کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یاد داشت،لیگل میٹرولوجی انفرااسٹرکچر کے قیام کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت،زرعی بیجوں کی پیدوار کے حوالے سے تعاون کا معاہدہ،پاکستان اور ترکیہ کے درمیان ہائیڈروکاربنز کے شعبے میں تعاون کے معاہدے میں ترمیم کا پروٹوکول،انرجی ٹرانزیشن کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یاد داشت،کان کنی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یاد داشت،پانی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ،تعلقات عامہ اور ابلاغ کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت،میڈیا اور ابلاغ کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت،تقافت کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ،آڈیووڑول سروسز کی کو پروڈکشن کا معاہدہ، مذہبی خدمات اور مذہبی تعلیم کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت،صحت اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں تکنیکی تعاون شامل ہیں۔یوں توترک صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان پردونوں قیادتوں میں بھرپور گرمجوشی دیکھی گئی لیکن حکومت پاکستان نے ایف نائن انٹرچینج کوترکیہ کے صدر کے نام سے منسوب کرکے دونوں ممالک کی عوام کے بھی دِل جیت لئے اوراِس کی نقاب کشائی بھی معززمہمان نے وزیر اعظم ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں خود کی۔گزشتہ روز اہلخانہ کے ہمراہ ایف ٹین سے واپسی پرانٹرچینج سے گزرنا ہوا تودیکھ کرمزید خوشی ہوئی کہ سڑک کارنگ بھی س?رخ اورسکرین پر ترک صدرکی پاکستان آمد کے حوالے سے ویڈیو چل رہی تھی۔ترک صدررجب طیب اردوان اور اِن کی اہلیہ کے دورہ پاکستان سے نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید گرمجوشی پیدا ہوگی بلکہ دونوں ممالک کی عوام میں محبتوں اور دوستی کا یہ رشتہ مزید مضبوط ہو گا۔