پاکستان کی میزبانی میں  آٹھ  سال بعد چیمپئنز ٹرافی

8 سال بعد چیمپئنز ٹرافی کے نویں ایڈیشن کا میدان پاکستان میں سج گیا ہے جو 9مارچ تک جاری رہے گا۔ غیر ملکی ٹیمیں پاکستان پہنچ چکی ہیں۔ یہ 1996ء کے بعد پاکستان میں ہونے والا پہلا آئی سی سی ایونٹ ہوگا جبکہ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان اس میگا ایونٹ کی میزبانی کررہا ہے۔ اس سلسلے میں کراچی میں رنگا رنگ افتتاحی تقریب ہوئی۔ نیشنل سٹیڈیم میں چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کے دوران پاک فضائیہ کا شیردل سکوارڈن 5سال بعد کراچی کی فضائوں میں پیشہ ورانہ مہارت کا شاندارمظاہرہ کیا۔ افتتاحی میچ میں میزبان گرین شرٹس اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں کراچی میں مد مقابل رہیں۔ ٹیموں کو 2 گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ہر گروپ سے ٹاپ 2 ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں گی۔ گروپ اے میں پاکستان (میزبان)، بھارت، نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش جبکہ گروپ بی میں آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، افغانستان شامل ہیں۔ اس موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری مہمان خصوصی تھے۔ ادھر، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی زیر صدارت قذافی سٹیڈیم لاہور میں اجلاس ہوا جس میں چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کی تیاریوں اور انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ تمام ٹیموں کو بین الاقوامی معیار کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ سٹیڈیمز میں شائقین کے لیے ہر ممکن سہولتیں دیں گے۔ 29 برس بعد آئی سی سی ٹورنامنٹ کا انعقاد پاکستان کے لیے باعث افتخار ہے۔ ٹورنامنٹ کا شاندار انعقاد یقینی بنا کر پاکستان کی عزت بڑھائیں گے۔ چیمپئنز ٹرافی کے لیے دوسرے ممالک کی ٹیموں کا پاکستان آ کر کھیلنا پاکستان کے پر امن ہونے کی گواہی ہے۔ ان میچوں کے دوران حفاظتی انتظامات کے نام پر پورے شہر کی ناکہ بندی شہریوں کے لیے اذیت کا باعث بنتی ہے۔ اس سے گریز کیا جانا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن