اسلام آباد‘ لاہور (نمائندہ نوائے وقت+ خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سنٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں 9مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع کر دیا گیا ہے۔ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔ کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے 4 چشم دید گواہان نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے جبکہ ملزمان سے برآمد شدہ اہم ثبوت بھی عدالت پیش کر دیئے گئے ہیں۔ استغاثہ کے 4 چشم دید گواہان راولپنڈی پولیس کے اے ایس آئی ثاقب، کانسٹیبل شکیل، سجاد اور یاسر شامل ہیں جنہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔گواہان نے ملزموں سے برآمد ہونے والے اہم ثبوت عدالت میں پیش کیے جس میں اینٹی رائٹ فورس سے چھینا گیا ہیلمٹ، پیٹرول بم، شہداء کے مجسموں کے برآمد ٹکڑے، موبائل فون، ڈنڈے، جھنڈے، پی ٹی آئی کی ٹوپیاں، تاریں اور ماچس عدالت میں پیش کی گئیں۔ ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون، عدالت میں پیش کرنے کے دوران آن نکلا، جس پر وکلا صفائی نے اعتراض نوٹ کروایا۔ سماعت کے دوران وکلاء صفائی اور پراسیکیوشن ٹیم کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے مزید 5 مزید گواہ طلب کر لیے۔ مزید سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد اعظم خان کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے دوران کارکنان پر مبینہ تشدد پر پی ٹی آئی کی جانب سے دائر استغاثہ پر سماعت ملتوی کر دی۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو تجویز دیتا ہوں کہ وہ اپنے والد نواز شریف یا چچا شہباز شریف کو کہیں کہ یہ لوگ مذاکرات بند کرا دیں۔ مریم نواز چاہتی ہیں کہ مذاکرات ناکام ہوں۔ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی نے میرے پروڈکشن آرڈر جاری کئے لیکن جیل حکام نے مجھے جانے نہیں دیا۔ یہ چیئرمین سینٹ کی توہین ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰٖ بی بی کی بریت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہم 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمشن کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ 9 مئی اور 26 نومبر کے جوڈیشل کمشن کی تحقیقات سے سچائی سامنے آجائے گی۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں 9 مئی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن قائم کیا جائے تاکہ عوام کو اصل حقائق کا پتہ لگ سکے۔ جو یہ کر رہے ہیں کل ان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے کے کیس میں یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت صنم جاوید و دیگر پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ عدالت نے اگلی تاریخ پر پراسیکیوشن سے گواہان کو طلب کر لیا۔ اے ٹی سی عدالت لاہور میں 9 مئی 2023 کو لاہور میں مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ کیس کی مزید سماعت 23 جنوری تک ملتوی کردی۔