سیف اعوان
پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون منتخب ہو کرشاندار کامیابی کے نتیجے میں صوبے کی وزیر اعلیٰ بنی ہیں۔ حکومت کے ابتدائی سال ہی میں انہوں نے وہ تاریخی کام کردیئے جو ان سے پہلے کوئی وزیراعلیٰ نہ کرسکا۔خواتین کے بارے میں ایک عام تاثر دیا جاتا ہے کہ وہ صرف گھریلو کام ہی کر سکتی ہیں ،انتظامی معاملات چلانا ان کے بس کی بات نہیں۔یہ ہمارے معاشرے کی مخصوص افراد کی سوچ ہے لیکن اس سوچ کو وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے اپنی محنت اور صلاحیت سے غلط ثابت کر دیا ہے۔ موجودہ جدید دور میں پنجاب جیسے بڑے صوبے کو لیڈ کرنا یقینی طور پہ ایک مشکل کام ہے۔ لاہور سے اٹک تک پھر رحیم یار خان، چولستان اور صادق آباد تک پنجاب پھیلا ہوا ہے۔جس کی آبادی لگ بھگ14 کروڑ سے زائد ہو چکی ہے اتنی بڑی آبادی کے صوبے کو کامیابی سے ایک سال میں چلا کر مریم نواز نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ سیاسی معاملات کے ساتھ ساتھ انتظامی اور ریاستی معاملات کو بھی چلانے کا تجربہ رکھتی ہیں۔ مریم نواز کی ایک سال کی کارکردگی کے حوالے سے گزشتہ دنوں ہی آئی پور کا ایک سروے جاری ہوا ہے جس میں پنجاب کے 73 فیصد عوام نے مریم نواز کی کارکردگی کو بہترین قرار دیتے ہوئے باقی صوبوں کے وزیراعلی کی نسبت انہیں اچھی اور قابل وزیراعلی شمار کیا ہے۔ مریم نواز نے اپنے دور حکومت کے پہلے سال میں خواتین کے لیے بڑے اور نمایاں منصوبے شروع کیے ہیں۔ مریم نواز نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ خواتین میری ریڈ لائن ہیں۔ اس بات کو مریم نواز نے زبانی کلامی نہیں پریکٹیکلی درست ثابت کر کے دکھایا ہے۔ پنجاب میں آج خواتین باقی صوبوں کی نسبت قدر خود کو محفوظ اور خود مختار محسوس کرتی ہیں۔ مریم نواز نے خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے لائیو سٹاک کارڈ کا اجراء کیا۔اس لائیو سٹاک کارڈ کے ذریعے سینکڑوں خواتین کو مویشی پال سکیم کے تحت بھینسیں تقسیم کی گئی۔اس کے ساتھ مریم نواز نے خواتین کے لیے ایک جو سب سے زبردست اقدام اٹھایا وہ دھی رانی پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے تحت پنجاب میں 1500 مستحق بیٹیوں کی شادیاں خیر و عافیت سے انجام پا چکی ہیں۔ اس پروگرام میں مریم نواز کی جانب سے ہر دلہن کو دو لاکھ 20 ہزار کا جہیز پیکج دیا گیا۔ اس کے ساتھ دلہن کو اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ایک لاکھ روپے تک کی سلامی دی گئی۔اس پروگرام کی کامیابی میں صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ نے اہم رول ادا کیا۔مریم نواز نے پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا رمضان نگہبان پیکج شروع کیا ہے۔ اس رمضان نگہبان پیکج کے ذریعے مستحق افراد کے گھروں تک فی کس 10 ہزار روپے کیش پہنچائے جا رہے ہیں۔ یہ منصوبہ بھی اپنی شفافیت میں ایک اعلیٰ مثال ہے۔ کسی کی عزت نفس کو مجروح کیے بغیر یہ پیسے ان تک پہنچائے جا رہے ہیں۔ اگر بات نوجوان لڑکیوں کی کی جائے تو مریم نواز نے پنجاب میں 27 ہزار طلبہ میں الیکٹرک بائکس تقسیم کی۔ اس سکیم کے تحت بھی سینکڑوں طالبات کو الیکٹرک بائیک دی گئی اور جو بچیاں یتیم تھی مریم نواز کی جانب سے خود ان کی گارنٹی دی گئی اور ان کے ایڈوانس پیسے جمع کروائے گئے۔پھر مریم نواز نے پنجاب کے 30 ہزار طلبہ و طالبات میں سکالرشپ تقسیم کی۔اس سکیم میں 60فیصد نوجوان لڑکیوں کو سکالرشپ دیکر وہ ان بچیوں کے والدین کا سہارا بنیں اور ان کا بوجھ بانٹا ہے۔جس کے بعدان بچیوں کے والدین کے لیے یہ کتنی بڑی نعمت ہوگی جن کے بیٹیوں کی اگلے دو تین سال کی فیس کا خرچہ پنجاب حکومت اٹھائے گی۔مریم نواز نے خواتین کے لیے جو اقدامات کیے ہیں وہ باقی صوبوں میں بھی ہونے چاہیے کیونکہ خیبر پختون خواہ، سندھ اور بلوچستان کے بچوں کا بھی یہی حق ہے کہ ان کو اچھی اور معیاری سہولیات ملیں ۔مریم نواز بہت جلد لیپ ٹاپ بھی شروع کرنے جا رہی ہیں ،جس کے تحت لاکھوں ہونہار طلبہ و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے ،مریم نواز نے حال ہی میں لاہور میں جدید ترین الیکٹرک بسوں کا افتتاح کیا ہے۔ ان الیکٹرک بسوں کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ ان میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں،وائی فائی کی سہولت موجود ہے۔ ان کیمروں کا سب سے بڑا فائدہ ان بسوں میں سفر کرنے والی خواتین اور طالبات کے لیے ہے۔ خواتین کے ساتھ کوئی بھی شخص اگر نامناسب سلوک کرتا ہے بدتمیزی کرتا ہے تو اس کے خلاف فوری نشاندہی کے بعد ایکشن لیا جائے گا۔مریم نواز کی مقبولیت اور عوامی پذیرائی کی بڑی وجہ ان کا طرز حکومت ہے۔مریم نواز کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہ جو بھی منصوبہ شروع کرتی ہے اس کی مکمل نگرانی خود کرتی ہے۔ رمضان میں اکثر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آتا تھا لیکن اس مرتبہ منافع خور مافیا کو رمضان سے قبل ہی لگام ڈال دی گئی ہے۔ پنجاب میں 80 سے زائد رمضان سہولت بازار لگائے گئے ہیں جن میں سستی اشیاء عوام کو بغیر لائنوں میں لگے مل رہی ہیں۔عام مارکیٹ سے ان رمضان سہولت بازاروں میں تمام اشیاء سستی اور معیاری ریٹ پر مل رہی ہیں۔اس حوالے سے وزیراعلی کی معاون خصوصی برائے پرائس کنٹرول مینجمنٹ سلمہ بٹ پنجاب بھر میںدورے کر کے مختلف رمضان سہولت بازاروں میں لوگوں سے چیزوں کے ریٹ اور معیاری ہونے کے متعلق شکایات کا ذاتی طور پر معائنہ کر رہی ہیں۔ مریم نواز کی ٹیم باقی وزراء اعلی کی ٹیموں کی نسبت کافی متحرک اور فیلڈ میں نظر آتی ہے۔
اگر بات ستھرا پنجاب کی کی جائے تو پنجاب کے وزیر لوکل باڈی ذیشان رفیق اس پروگرام کی کامیابی میں اہم رول ادا کر رہے ہیں۔ستھرا پنجاب پروگرام کیونکہ صوبے بھر میں کامیابی سے جاری ہے اس لیے ذیشان رفیق بھی روزانہ کی بنیاد پر پنجاب کے مختلف اضلاع کے خود دورے کرتے ہیں اور صفائی کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہیں۔پنجاب حکومت کا ستھرا پنجاب پروگرام کو عوام کی جانب سے بھی بہت پسند کیا جا رہا ہے۔ اس کا ہدف پورے صوبے میں گھروں سے کچرا اٹھانا ہے۔ ابتدائی طور پر لاہور میں اس کا آغاز ہو چکا ہے جلد باقی شہروں میں بھی اس کا آغاز کر دیا جائے گا۔ اگر بات ترقی اور ڈویلپمنٹ کی کی جائے تو مسلم لیگ نون کے علاوہ پاکستان میں کسی جماعت نے اتنے بڑے پیمانے پر منصوبے شروع نہیں کیے۔ اسی سلسلے میں مریم نواز پنجاب میں ہزاروں کلومیٹر کی سڑکوں کی تعمیر کا منصوبہ شروع کر چکی ہیں۔ جس کے تحت پنجاب بھر میں سڑکوں کی تعمیر کامیابی سے جاری ہے۔ پہلے ایک عام تاثر یہ دیا جاتا تھا کہ جو بھی پنجاب میں حکومت آتی ہے وہ صرف لاہور میں ہی تمام بڑے منصوبے شروع کرتی ہے جبکہ باقی اضلاع کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ مریم نواز نے اس تاثر کو بھی غلط ثابت کر دیا ہے۔مریم نواز جنوبی پنجاب سے سینٹرل پنجاب تک ہر ضلع میں بلا تفریق ترقیاتی کام کروا رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں پاکپتن اور نارووال میں مریم نواز خود بڑی سڑکوں کے افتتاح کر کے آئی ہیں۔ اگر لاہور جیسے میٹروپولیٹن شہر کی بات کی جائے تو لاہور کے لیے مریم نواز نے ایک بڑے ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ کا آغاز کر دیا ہوا ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت لاہور کے چار ٹاؤن کی ڈویلپمنٹ کا کام تیزی سے جاری ہے۔ جس کو جون تک ہر صورت مکمل کر دیا جائے گا۔ پھر دوسرے مرحلے میں باقی ٹاؤن میں ترقیاتی کام ہوں گے۔مریم نواز لاہور پر ایک جو بڑا احسان کرنے جا رہی ہیں وہ لاہور کے سیوریج سسٹم کو تبدیل کرنے کا ہے۔لاہور میں 780 کلومیٹر کی سوریج لائنوں کو تبدیل کیا جائے گا۔پہلے مرحلے میں 400 کلومیٹر کے سیوریج کے پائپ بچھانے کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ روز مریم نواز نے خصوصی طور پر لاہور ڈویلپمنٹ پلان کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔ اس کی ذمہ داری ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق ،ڈی سی لاہور موسی رضا اور واسا کے ذمے لگائی گئی ہے۔ ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق کا یہ بہت بڑا ٹاسک ہے۔طاہر فاروق کا شمارمحنتی اور ذمہ دار افیسرمیں ہوتا ہے۔ان کے بارے میں رائے ہے کہ جو بھی ٹاسک ان کو سونپا جاتا ہے اس کو بروقت اور شفاف طریقے سے مکمل کرتے ہیں۔ اگر مریم نواز کی حکومت کے تمام منصوبوں کی عوامی پذیرائی میڈیا بریفنگ اور تشہیر کی بات کی جائے تو اس سلسلے میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری اپنی ذمہ داریاں انتہائی پروفیشنل انداز میں سرانجام دے رہی ہیں۔ مریم نواز کے تمام منصوبوں کی عوامی آگاہی بروقت اور حقائق کے ساتھ میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچانے میں عظمی بخاری کا مرکزی رول ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز عظمی بخاری کی بہت دل سے عزت کرتی ہیں۔کئی مرتبہ اس کا انہوں نے اس کا اظہار متعدد سرکاری میٹنگز اور تقریبات میں بھی کیا ہے۔ عظمی بخاری بھی قیادت کے اعتماد پر پورا اتر رہی ہیں اور وزارت ا طلاعات و نشریات کے فرائض بھی بہت ذمہ داری اور شفافیت سے سر انجام دے رہی ہیں۔ پنجاب آج تمام شعبوں میں باقی صوبوں سے اس لیے لیڈ کر رہا ہے کیونکہ یہاںمیرٹ، گڈ گورننس اور چیک اینڈ بیلنس کا معیار بہت سخت ہے ،مریم نواز اپنے تمام منصوبوں کی خود مانیٹرنگ کرتی ہیں اس لیے پنجاب کے منصوبے بروقت مکمل ہو رہے ہیں۔