واٹر ری سائیکلنگ ڈیزائن کے بغیر بلڈنگز کے نقشے منظور نہ کئے جائیں: ہائیکورٹ

لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ایل ڈی اے کو واٹر ری سائیکلنگ ڈیزائن شامل کئے بغیر بلڈنگز کے نقشے پاس نہ کرنے اور پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹیوں کو گھروں میں گاڑیاں دھونے سے روکنے کے لئے نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے آنے والے موسم بہار میں شجر کاری کو بڑھانے کی ہدایت کی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔ ممبر جوڈیشل کمشن سید کمال نے عدالت کو بتایا کہ سی ٹی او لاہور سے ملاقات ہوئی ہے۔ عدالت نے ممبر ماحولیاتی کمشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا سی ٹی او سے ملاقات کا تو کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ سی ٹی او کم از کم مال روڈ جہاں سڑک بند ہے وہاں ڈائی ورژن سائن ہی لگا دیتے، ٹریفک کے والیم کو کم کرنے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ورنہ اس کو کنٹرول کرنا انسانی طور پر ممکن ہی نہیں۔ ممبر ماحولیاتی کمشن نے کہا پٹرول پمپس پر پانی کا ضیاع روکنے کے لئے اقدامات پر ڈی جی ماحولیات قابل تعریف ہیں۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے پانی کے تحفظ کے لیے میڈیا پر آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے، پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹیوں کو بھی گھروں میں گاڑیوں کو دھونے سے روکنے کیلئے نوٹس جاری کریں۔ جسٹس شاہد کریم نے ممبر ماحولیاتی کمشن کو ہدایت کی کہ کسی بلڈنگ کا نقشہ پاس نہ کیا جائے جب تک واٹر سائکلنگ کا ڈیزائن شامل نہ ہو، روڈا ٹرانسفر کئے گئے چھ ہزار ایکڑ پر جنگلات لگانے کی ضرورت ہے، اس علاقہ کو ایسا بنایا جائے کہ لوگ وہاں تفریح کے لیے جائیں۔ 

ای پیپر دی نیشن