نہ جانے کب حکومت چھوڑ دیں‘ خالد مقبول صدیقی کا علیحدگی کا عندیہ

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر برائے تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ مدارس رجسٹریشن سے متعلق بل عجلت اور مخصوص حالات میں منظور ہوا تھا۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھاکہ مدارس کی تنظیموں کی اکثریت کو بل پر اعتراضات ہیں، پندرہ میں سے دس وفاق ہائے مدارس نے بل پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کے بعد مدارس رجسٹریشن بل کی درستی کیلئے کام جاری ہے۔ مدارس رجسٹریشن سے متعلق بل عجلت اور مخصوص حالات میں منظور ہوا تھا۔ علاوہ ازیں خالد مقبول صدیقی نے حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نہ جانے کب حکومت چھوڑ دیں، حکومت چھوڑنے میں میرا ریکارڈ بہت خراب ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا نے کبھی نہیں کہا وہ ہمارے سینیٹرہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جس حکومت میں بلدیاتی معاملات خود مختار نہ ہوں، ایسی جمہوریت کا کوئی فائدہ نہیں۔ کراچی شہر کی تعمیر اور اس سے محبت کرنا ہوگی، جب تک خوشحالی کراچی میں نہیں آئے گی ملک خوشحال نہیں ہو گا، دعا کریں کراچی بھی اسلام آباد جیسا ہو جائے۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے وقت بہت عجلت تھی، آئینی ترمیم کے باعث مدارس کے بارے میں نہیں سوچا گیا۔ کراچی کے بلدیاتی اختیارات ایک دھوکہ ہیں، نئے پاکستان کی تعمیر کے لیے نئے انداز سے سوچیں، کراچی چل رہا ہے تو ملک پل رہا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن