عباس نامہ …عباس ملک
bureauofficeisb@gmail.com
رواں ماہ کے ابتدائی عشرے میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پرآزاد کشمیر دورے کے دوران سپہ سالار نے مسئلہ کشمیر کے لیے پاکستان کی پختہ لگن کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی "شہ رگ" ہے جسے کوئی الگ نہیں کر سکتا ، پاکستان نے کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑیں اور ضرورت پڑنے پر ہم مزید 10 جنگیں بھی لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ کشمیری اور پاکستانی عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان پر دباو ڈالے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم کو بند کرے اور انہیں حق خود ارادیت دے۔ اس سے قبل سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے کور کمانڈر کانفرنس میں جس عزم کا اعادہ کیا وہ اس امر کا آئینہ دار کہ پاک فوج ملکی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لئے تیار ہے بھارتی فوج کے کھو کھلے بیانات مایوسی کی نشاندھی ہے کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کی گئی اور بھارتی فوجی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات کا سخت نوٹس لیا گیا عسکری قیادت پاکستان کی قابل فخر عوام کی بھر پور حمایت کے ساتھ آئینی ذمہ داریوں کے لئے پر عزم ہے کور کمانڈر کانفرنس میں دہشت گردی کے لئے افغان سر زمین استعمال پر تشویش کا اظہار کیا گیا افغان فتنہ الخوارج کی موجودگی سے انکار کی بجائے اس کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے آرمی چیف سید عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج ملکی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لئے پر عزم ہے پاک فوج کا یہ طرہ امتیاز ہے کہ یہ ایک طرف اپنی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہے تو دوسری طرف دہشتگردی کے خلاف برسر پیکار ہے روزانہ اپنے بہادر جواں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہی ہیے اور ملک میں امن و امان اور استحکام کے لئے کوشاں ہیں ہمارے فوجی جواں عظمتوں کے نشاں ہیں ملک وقوم کو جب بھی ضرورت پڑی پاک فوج نے قربانی دی اور اپنے وطن پر آنچ نہیں آنے دی اور دشمن کے دانت کھٹے کئے پاک فوج کو سلام جو مشکل کی ہر گھڑی میں قابل ستائش کردار ادا کرتے دکھائی دیتی ہے قدرتی آفات میں بھی یعنی زلزلہ و سیلاب میں جس طرح پاک فوج متاثرین کی بحالی میں مدد کرتی ہے اس کی مثال ڈھونڈے نہیں ملتی پاک فوج کے خلاف زہر افشانی کرنے والے ملک وقوم کے دشمن ہیں ان کا کردار منفی سوچ کی عکاسی کرتا ہے کوئی محب وطن پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی نہیں کر سکتا وطن عزیز میں کچھ مفاد پرست سیاسی لیڈروں نے حرف گیری کی لیکن ان کا بیانیہ اپنی موت آپ مر گیا ہماری بدقسمتی یہ رہی ہے کہ ہم نے سیاسی رواداری کی بجائے سیاسی عدم استحکام کا راستہ اختیار کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جمہوریت صحیح معنوں میں پھل پھول نہ سکی کاش ہمارے سیاستدان سیاسی بصیرت اور تدبر کا مظاہرے کرتے تو آج ہمارے ہاں سیاسی استحکام ہوتا اور جمہوری اقدار کو فروغ ملتا اب بھی وقت ہے کہ ہمارے سیاستدان آپس کی تلخیاں بھلا کر ملک و قوم کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ہر ادارہ اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے یہی وہ سمت ہے جو ہمیں مسائل سے نکال سکتی ہے اس وقت ملک کو مختلف مسائل و چیلنجز کا سامنا ہے ایک طرف معیشت کا رونا دھونا ہے اور بیرونی قرضوں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے اور ہماری معیشت زبوں حالی سے دو چار جس کی بحالی کے لیے حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے دوسری طرف دہشتگردی کا مسئلہ ہے اور بھارت پاکستان کے اندر دہشتگردی کرواکر پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن قابل توجہ امر یہ ہے کہ دہشتگردی کے لئے افغان سر زمین استعمال کی جا رہی ہے اور فتنہ الخوارج کی سرگرمیاں جاری ہیں جن کو کچلنے کے لئے پاک فوج پر عزم ہے دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کی قربانیوں کو جتنا خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے دن رات پاک فوج ، سیکیورٹی فورسز، پولیس اپنی جانوں پر کھیل کر ملک میں امن و امان استحکام پیدا کرنے میں مصروف عمل ہے دہشت گردوں کا صفایا پاک فوج کا عزم ہے انشا اللہ تعالی فتنہ الخوارج کے خاتمے تک ہمارے فوجی جواں کردار ادا کرتے رہیں گے قوم ان کو سلام پیش کرتی ہے ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی دہشت گرد ملک وقوم کے دشمن ہیں یہ انسانیت کے دشمن ہیں ان کا کوئی مذہب نہیں ان کا کوئی دین نہیں دنیا کا کوئی مذہب دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا اسلام تو امن کا دن ہے سلامتی کا درس دیتا ہے پاک فوج دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے''پاک فوج کو سلام پاک فوج کی عظمت کو سلام''پاکستان زندہ باد پاک افواج زندہ باد