لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ نے شہری کی زہر پینے کیلئے اجازت دینے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی ،دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے یہ درخواست صرف سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے دائر کی ۔ ایسے کسی فعل کی بھلا کوئی کیسے اجازت دے سکتا ہے؟۔ سرکاری وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرے۔ شہری سرور تاج نے درخواست میں موقف اپنایا کہ سیکرٹری ہوم اور ڈی سی لاہور کو زہر پینے کی اجازت کیلئے درخواستیں دیں۔ میرے پاس کینسر سمیت دیگر بیماریوں کے علاج کے فارمولے ہیں۔ استدعا ہے کہ خود پر تجربہ کرنا چاہتا ہوں، موچی گیٹ پر زہر پینے کی اجازت دی جائے۔ دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نے پنجاب کے اسسٹنٹ کمشنرز سمیت دیگر افسران کو نئی گاڑیاں دینے کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لئے۔ عدالت نے نئی گاڑیوں دینے سے متعلق افسران کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ، سردار فرحت منظور خان چانڈیو،جوڈیشل ایکٹوزم پینل و دیگران کی درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب میں سرکاری افسران کے لیے نئی گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی گئی ہے۔ اس حوالے سے قواعد و ضوابط پورے نہیں کیے گئے اور نہ ہی نگران حکومت کا یہ اختیار ہے۔