وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر پہلی مرتبہ ٹرانس جینڈرز (خواجہ سرأ) کمیونٹی کیلئے ٹیکنیکل سکلز کی ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع کر دیا گیا جس سے ٹرانس جینڈرز بھیک نہیں، باعزت روزگار کمائیں گے۔ وزیراعلیٰ کے ویژن کے تحت ٹیکنیکل سکلز ٹریننگ پروگرام سے 1600 ٹرانس جینڈرز کو پہلے مرحلے میں خصوصی طورپر پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ پروگرام کے تحت مختلف فنون سکھائے جائیں گے۔ سکلز سے ٹرانس جینڈرز کو آئی ٹی، فری لانسنگ کی ٹریننگ کے ذریعے معاشی طور پر خود مختار بنایا جائیگا۔ ٹرانس جینڈرز کیلئے ہیلتھ کیئر اسسٹنٹ سکل ٹریننگ کا اہتمام کیا جائیگا۔ باعزت روزگار کمانے کیلئے ٹرانس جینڈرز کو ٹیلرنگ اور فیشن ڈیزائننگ‘ الیکٹریکل ورک، سولر ٹیکنالوجی، بیوٹی سروسز اور کلنری آرٹس کی ٹریننگ دی جائیگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹرانس جینڈرز کی ٹریننگ ہی نہیں بلکہ معاشرے میں باوقار مقام دینے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ انقلابی ووکیشنل ٹریننگ پروگرام سے ٹرانس جینڈر کی زندگیاں بدلیں گی۔
یہ حقیقت ہے کہ ٹرانس جینڈر ہمیشہ معاشرے کی طبقاتی تقسیم کا شکار رہا ہے‘ یہی وجہ ہے کہ یہ طبقہ سماجی بائیکاٹ اور مناسب روزگار نہ ملنے کے سبب آج تک عزت دار طبقہ نہیں بن سکا اور بھیک مانگنے اور گانے بجانے کو اپنا ذریعہ معاش بنانے پر مجبور ہے جبکہ معاشرے کے غیرمناسب رویے نے بھی اس طبقے کوسب سے زیادہ متاثر کئے رکھا۔ سال 2021ء میں حکومت کی جانب سے ٹرانس جینڈرز کیلئے خصوصی اقدامات کئے گئے‘ محکمہ انسانی حقوق پنجاب نے انکے حقوق کیلئے کام کرنے والی این جی اوز کی معاونت سے خواجہ سرائوں پر تشدد‘ امتیازی سلوک اور شکایات کے فوری اندراج کیلئے موبائل فون ایب متعارف کرائی گئی جبکہ تعلیمی اداروں میں مخصوص نشستوں‘ جائیداد میں وراثتی حصہ اور ووٹ سمیت کئی بنیادی حقوق کیلئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا لیکن ان اقدامات پر آج تک عملدرآمد کی نوبت نہیں آسکی۔ اب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے طبقاتی ہم آہنگی کے تحت یہ بیڑہ اٹھایا ہے‘ امید کی جاتی ہے کہ جس طرح وہ اپنے ہر منصوبے کو کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچاتی آئی ہیں‘ اسی طرح انکی زیرنگرانی اس منصوبے کو بھی عملی جامہ پہنا کر بنیادی حقوق سے محروم اس ٹرانس جینڈر طٹبقہ کو ٹیکنیکل سکلز کی ٹرننگ کے تحت ملک اور معاشرے کا کارآمد طبقہ بنایا جائیگاتاکہ یہ لوگ بھی معاشرے میں باوقار زندگی بسر کر سکیں۔