پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں ایک سیاستدان کے قافلے پر بارودی سرنگ کے حملے کے نتیجے میں ان کے دو ذاتی محافظ ہلاک اور تیسرا شدید زخمی ہوگیا ہے۔ضلع بولان کے ڈپٹی کمشنرسمیع اللہ نے بتایا کہ بلوچستان اسمبلی کے رکن سرداریارمحمدخان کے بیٹے سردار خان رند اپنے آبائی قصبے سنی جا رہے تھے کہ ضلع کے علاقے سنی شوران میں ان کے محافظوں کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔پولیس کے مطابق یہ دھماکاصوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے قریباً 250 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا ہے اور اس میں دونوں محافظ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔تاہم سرداررند بال بال بچ گئے۔ ابھی تک کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔پاکستان کا رقبے کے لحاظ سے یہ سب سے بڑا صوبہ طویل عرصے سے بلوچستان لبریشن آرمی اور دیگر چھوٹے علاحدگی پسند گروہوں کی دہشت گردی کا شکار ہے۔یہ مسلح گروہ اسلام آباد کی مرکزی حکومت سے آزادی کا مطالبہ کررہے ہیں۔حکام کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے صوبہ بلوچستان میں مسلح بغاوت پرقابو پا لیا ہے لیکن تشدد بدستور جاری ہے۔صوبے میں پاکستانی طالبان اور داعش دونوں کے جنگجو بھی فعال ہیں اورانھوں نے بھی حالیہ مہینوں میں دہشت گردی کے متعدد حملوں کی ذمے داری قبول کی ہے۔