لاہور(سپورٹس رپورٹر) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 میں ایسے موڑ پر پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ تاریخی لحاظ سے عمران خان یا پھر شعیب ملک بن سکتے ہیں۔ پاکستان نے 30 سال قبل 1992 میں سڈنی کے میدان میں سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو عمران خان کی قیادت شکست دی تھی اور فائنل میں انگلینڈ کا سامنا کیا تھا۔ دوسرے سیمی فائنل میں اگر بھارت کو انگلینڈ کی ٹیم شکست دیتی ہے تو آسٹریلیا کے تاریخی میلبورن سٹیڈیم میں اس کا ایک بار پھر پاکستان سے فائنل میں مقابلہ ہوگا، جیت کی تاریخ دہرانے پر یقینی طور پر بابراعظم کی عمران خان سے مماثلت بنتی ہے۔دوسری طرف پاکستان نے 2007 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شعیب ملک کی قیادت میں کیپ ٹان میں نیوزی لینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ ایونٹ کے دوسرے سیمی فائنل میں اگر انگلش الیون کو بھارت نے مات دے دی تو ٹھیک 15 سال بعد پاکستان اور بھارت ایک بار پھر ٹی 20 کے فائنل میں ہوں گے۔ اس میچ میں بھارتی سورماوں نے گرین شرٹس کو شکست دی تھی، یوں وہ شعیب ملک بن جائیں گے۔ تاہم اگر بابر اعظم یہ مقابلے جیت لیتے ہیں تو وہ شعیب الیون کا بدلہ لے لیں گے۔