سینٹ، ایک سالہ کارکردگی جائزہ رپورٹ، قائد ایوان کی حاضری کم، اپوزیشن لیڈر کی زیادہ رہی 

اسلام آباد (خبرنگار) سینٹ کی کارکردگی پر پلڈاٹ نے سالانہ جائزہ جاری کردیا۔ 2024-25 سینٹ کی کارکردگی پر پلڈاٹ کے تجزیے کے مطابق نجی ارکان کے بلوں میں نمایاں کمی اور آرڈیننسز میں اضافہ دیکھا گیا۔ سینٹ نے 51 بل پاس کیے، جن میں 34 حکومتی اور 17 نجی ارکان کے بل شامل ہیں۔ تاہم، نجی ارکان کی قانون سازی میں گزشتہ سال کی نسبت 63.8%  کی کمی آئی۔ حکومتی آرڈیننسز کی تعداد بھی بڑھ گئی، جس میں 16  آرڈیننس سینٹ میں پیش کیے گئے، جو 2023-2024  میں پیش کیے گئے ایک آرڈیننس کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ سینٹ نے 65 اجلاس منعقد کیے۔ 16 اجلاس ارکان کی کم حاضری کی وجہ سے ملتوی کر دیے گئے۔ قائد ایوان کی حاضری 28   %رہی، جو چھ سالوں میں سب سے کم تھی، جبکہ قائد حزب اختلاف کی حاضری 80%  رہی۔ قائد ایوان، سینیٹر اسحاق ڈار کی کم حاضری کو ان کے وزیر خارجہ کی حیثیت میں غیر ملکی دوروں اور وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم کے طور پر مصروفیت سے منسوب کیا  جا سکتا ہے۔ سینیٹر سید شبلی فراز، قائد حزب اختلاف (کے پی، پی ٹی آئی)، 11 گھنٹے اور 26 منٹ کے خطاب کے مجموعی دورانئیے کے ساتھ سب سے زیادہ بولنے والے  سینیٹر کے طور پر سامنے آئے۔ رپورٹ میں اہم سیاسی واقعات بھی شامل ہیں، جن میں خیبر پختونخوا کے 11 سینٹ نشستوں کا خالی رہنا بھی ہے۔

ای پیپر دی نیشن