پنجاب اسمبلی : وزرا‘ارکان کی اکثریت غیرحاضر‘ کو رم نشاندہی پر اجلاس ملتوی : ’’مودی کا جویار‘ غدار ہے ‘‘ کے نعرے 

لاہور (خصوصی نامہ نگار) عدم دلچسپی یا مصروفیت، پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے وزراء، پارلیمانی  سیکرٹریز اور ارکان اسمبلی کی کثیر تعداد غیر حاضر رہی۔ سوالات کے جوابات اور توجہ دلائو نوٹس کا جواب دینے کیلئے کوئی وزیر ایوان میں نہ تھا۔ مختصر کارروائی کے بعد اجلاس آج دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس پچاس منٹ کی تاخیر سے پینل آف چیئرمین راحیلہ خادم حسین کی صدارت میں شروع ہوا۔  محکمہ خزانہ کے بارے میں سوالوں کے جوابات صوبائی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے دئیے، رکن اسمبلی امجد علی جاوید کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے بتایا کہ محکمہ خزانہ کی ڈسٹرکٹ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کل 60 اسامیاں خالی ہیں، پنجاب ٹریژری اینڈ اکائونٹس سروس کی 16 جبکہ کنٹرولر جنرل آف اکائونٹس کے ماتحت سات اسامیاں خالی ہیں، ہم محکمہ خزانہ کیلئے  ڈسٹرکٹ کے لوگوں کو ٹرانسفر کرکے خالی اسامیوں کے کام چلا رہے ہیں، ہائی کورٹ میں محکمہ خزانہ کے 123لوگ کیس لڑ رہے ہیں اگر وہ واپس آ گئے تو پھر بہت مسائل ہوں گے۔ صرف ایک رکن امجد علی جاوید کے سوالوں کے جواب دئیے گئے، باقی تمام سوالات ارکان کی غیر موجودگی کے باعث نمٹا دئیے گئے۔ پارلیمانی امور کے وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن بھی وقفہ سوالات کے فوری بعد ایوان سے چلے گئے۔ اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد اور رانا شہباز نے پینل آف چیئرپرسن کی توجہ وزراء اور پارلیمانی سیکرٹری کی عدم موجودگی پر دلائی اور کہا کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس کیلئے کوئی سنجیدہ نہیں‘ لہٰذا اجلاس آدھ گھنٹہ کیلئے ملتوی کیا جائے، حکومتی 10 ایم پی ایز ایوان میں بیٹھے ہیں وہ خود دیکھ رہے ہیں ایوان کیسے چلے گا۔ اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں نعرے بازی شروع کردی’’مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے‘‘، اس دوران حکومت کی جانب سے فرانزک سائنس ایجنسی پنجاب کی سالانہ کارکردگی رپورٹس برائے سال 2013-2023 ایوان میں پیش کی گئی۔ اپوزیشن کی بات نہ سننے پر اپوزیشن رکن وقاص مان نے کورم کی نشاندہی کر دی، کورم پورا نہ ہونے پر پینل آف چیئر پرسن راحیلہ خادم حسین نے پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کی تاہم کورم پھر بھی پورا نہ ہو سکا جس پر پینل آف چیئر مین نے اجلاس آج  دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔

ای پیپر دی نیشن