اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج، پولیس نے علیمہ، ان کی دو بہنوں سمیت متعدد کو حراست میں لے کر چھوڑ دیا

اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ لاہور‘ قلعہ دیدار سنگھ‘ لدھیوالہ وڑائچ‘ وزیر آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے خبر نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) تحریک انصاف کے بانی  سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہ کرانے کے خلاف احتجاج اور دھرنا دینے پرمبینہ طور پر پولیس نے علیمہ خان، نورین خان اور عظمی خان سمیت پارٹی رہنمائوں عالیہ حمزہ، صاحبزادہ حامد رضا، طیبہ راجہ، سیمابیہ طاہر، تابش فاروق، نادیہ خٹک، عمران خان کے کزن قاسم خان سمیت متعدد خواتین اور مرد کارکنان کو حراست میں لے لیا جبکہ پولیس نے حراست میں لینے کے کسی واقعہ سے لاتعلقی ظاہر کردی۔ اڈیالہ روڈ پر پتھراؤ کے دوران پی ٹی آئی رہنما سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر سر پر پتھر لگنے سے زخمی ہوگئے۔ اس دوران عمر ایوب، میجر لطاسب ستی بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔ طیبہ راجہ نے اپنے ایکس پیغام میں کہا کہ تھانہ ویمن سے انہیں اور تابش فاروق کو پولیس نے شناختی ضمانت پر چھوڑ دیا ہے۔ اڈیالہ روڈ پر پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر عمیر نیازی نے کہا کہ جب تک ہماری بانی چیئرمین سے ملاقات نہیں کرائی جائے گی ہمارا یہاں دھرنا جاری رہے گا۔ پولیس نے اڈیالہ روڈ سے تحویل میں لی گئی پی ٹی آئی کی خواتین اور مردوں کو شاہ پور سٹاپ پہنچایا اور تمام افراد اور خواتین کو گھر جانے کا کہا۔ تاہم بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے گھر جانے سے انکار کر دیا۔ اس موقع پر ایس پی صدر ڈویژن نبیل کھوکھر بھی پہنچ گئے۔ پولیس کی بھاری نفری اڈیالہ روڈ پر تعینات کی گئی۔ بعدازاں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پولیس پارٹی بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو شادی ہال سے لیکر روانہ ہو گئی۔ پولیس بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو لیکر گورکھپور کی طرف روانہ ہوئی۔ پولیس حکام کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں اپنے وکلاء کے ہمراہ جانے پر رضامند ہو گئیں۔ قبل ازیں جیل ذرائع نے بانی پی ٹی آئی سے فیملی ممبرز‘ وکلاء اور بیٹوں کی بات کرنے کے معاملے پر کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰٖ بی بی کی خواہش کے مطابق فیملی ممبرز اور وکلاء سے ملاقات کروائی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں سے واٹس ایپ پر بات کروائی گئی۔ فیملی ممبرز مہر النساء‘ مبشرہ کی ملاقات کراوئی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کی بچوں قاسم خان‘ سلیمان خان سے واٹس ایپ کال پر بات کرائی گئی۔ وکلاء علی ظفر ‘ بیرسٹر گوہر‘ ظہیر عباس‘ مبشر مقصود‘ رضیہ سلطان اور علی عمران کی ملاقات کروائی گئی۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں معمول کے مطابق حسب ضابطہ کروائی جا رہی ہیں۔ ملاقات نہ کروانے کا بے بنیاد پروپیگنڈا سیاسی پوائنٹ سکورنگ ہے۔ تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے کے پی کے ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہاکہ ہم سارے ممبران قومی اسمبلی سیدھا اڈیالہ جیل سے یہاں آرہے ہیں۔ عدالت کے آرڈر کے مطابق منگل کو فیملی سے اور جمعرات کو سیاسی قیادت سے ملاقات ہوگی۔ عدالتی حکم کے مطابق دونوں دنوں میں 6 ,6 افراد لسٹ کے مطابق ملاقات کریں گے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 3 نمبر بینچ بنایا، دونوں فریقین کے منشا سے عدالت نے معاملہ طے کیا۔ عدالتی حکم کے مطابق منگل کو ملاقات فیملی سے کرائی جائے گی۔ فیملی سے آخری ملاقات 20 مارچ کو ہوئی۔ عید پر بھی فیملی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ علیمہ خان نے کہا میری ملاقات جب تک نہیں کروائی جاتی میں تب تک اڈیالہ بیٹھوں گی۔  تینوں بہنوں کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ آج 5 وکلاء  کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی۔ فیملی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔ 6 گھنٹے کے انتظار کے بعد فیملی کو حراست میں لے لیا گیا۔ صاحبزادہ حامد رضا کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں پاکستان کے آئین کے لیے کھڑا ہوں، میں بیرسٹر سیف کے بیان سے خود کو الگ کرتا ہوں۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ کئی بار بانی چیئرمین نے اپنے سیاسی ساتھیوں سے ملاقات کے لیے لسٹ دی لیکن ان سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ پچھلے 3 ماہ سے ہم اڈیالہ جیل کے باہر جاکر بیٹھتے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا گیا۔ ہم نے ہائیکورٹ کے آرڈر پہ عمل کیا، بہنوں سے ان کی ملاقات نہیں ہوئی۔ قبل ازیں لاہور میں عدالتی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ آج ہمارے دو کیسز تھے، 9 مئی کا ایک کیس اور 5 اکتوبر احتجاج کا کیس، 9 مئی کے کیس میں ریکارڈ سپریم کورٹ کے سامنے ہے، 5 اکتوبر کے کیس میں ہم 5 بار پیش ہوئے، مگر تفتیشی افسر پیش نہیں ہوتا، آج جج صاحب نے کہا ہے کہ اگر تفتیشی افسر ریکارڈ پیش نہیں کرتا تو اس کی الماری توڑ کر ریکارڈ پیش کریں۔ ہمیں اپنی پولیس اور ججز کی آزادی کے لیے تحریک چلانی چاہیے مگر ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جا رہی۔  دو تین دنوں سے ہمیں بہت لوگوں نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا کوئی پیغام پہنچائیں۔ کے پی کے میں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو عملدرآمد روک دینا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جاتی تو وہاں دھرنا دیں گے۔ امریکی وفد اپنی مرضی سے پاکستان آ رہا ہے، ہمیں اس بارے میں کچھ معلوم نہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے پوچھا کیا آپ نے باہر جا کر میری بات پہنچا دی ہے۔ ہم تو وہی بات کرتے ہیں جو بانی پی ٹی آئی ہمیں بتاتے ہیں۔ ہمیں بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ میں کوئی پریشر نہیں لوں گا، پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ علاوہ ازیں  لدھیوالہ وڑائچ میں تحریک انصاف کے سابق ایم این اے کے گھر سمیت کوٹ اسحاق مدوخلیل ہیگر میں پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ پنجاب پولیس کی بھاری فورس نے لدھیوالہ وڑائچ میں سابق ایم این اے میاں طارق محمود، میاں حسن یوسف ایڈووکیٹ اور  راشدہ طارق کے گھر کا گھیرائو کر لیا۔ پولیس نے کوٹ اسحاق میں پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن ملک عاطف اشرف، مدوخلیل میں سابق چیئرمین طاہر اقبال ہنجرا سمیت ہیگر کوٹلی ریت والی میں پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں اور ڈیروں کا گھیرائو کئے رکھا۔ ڈپٹی پارلیمانی لیڈر محمد احمد چٹھہ کی رہائش گاہ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ محصور کارکنان کی طرف سے پر زور مذمت کی گئی۔ حویلی میں جنازہ بھی روک دیا گیا۔ ضلع گوجرانوالہ میں بھی پولیس ایک بار پھر متحرک رہی، ایس ایچ او احمد نگر بلال بٹ نے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر محمد احمد چٹھہ کی رہائش گاہ پر بھاری نفری تعینات کر دی جس میں ڈولفن فورس کے اہلکار بھی شامل تھے۔ قیدیوں کی وین بھی منگوا لی گئی جبکہ سابق سپیکر قومی اسمبلی چوہدری حامد ناصر چٹھہ جوکہ رہائش گاہ پر موجود تھے۔ گھر میں محصور ہو کر رہ گئے۔ محمد احمد چٹھہ کی رہائش گاہ پر آئے روز پولیس تعیناتی پر کارکنان کی طرف سے شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن