طورخم (نوائے وقت رپورٹ) پاک افغان طورخم بارڈر کی بندش کے 12 ویں روز بھی افغانستان کی سائیڈ سے ایک بار پھر وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک جانب سرحد کی بندش سے مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، تو دوسری جانب افغان فورسز متنازع حدود میں تعمیراتی کام کرنے پر بضد ہیں۔ فائرنگ سے طورخم بارڈر کے قریب علاقے باچا مینا سے مقامی لوگوں کی نقل مکانی شروع ہوگئی ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ اور گولا باری سے مقامی آبادی کے لوگ نشانہ بن رہے ہیں، تاحال جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، لیکن لوگوں کو معمول کے مطابق اپنی زندگی گزارنے میں سخت مشکلات درپیش ہیں۔ اس دوران پاکستان کی سکیورٹی فورسز بھی ہائی الرٹ ہیں، طورخم بارڈر گزشتہ 12 دن سے ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل 4 مارچ 2025 کو بھی طورخم سرحد پر پاکستان اور افغان طالبان فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 6 فوجیوں سمیت کم از کم 8 افراد معمولی زخمی ہوئے تھے۔