کیپ ٹاؤن ٹیسٹ:  پاکستان کی بیٹنگ دوسری اننگز میں بھی مشکلات کا شکار

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں فالو آن کا شکار ہونے والی پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ دوسری اننگز میں بھی مشکلات کا شکار ہے اور آدھی ٹیم 329 رنز پر پویلین لوٹ گئی ہے جب کہ قومی ٹیم کو پروٹیز کا پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے اب بھی 92 رنز درکار ہیں۔پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے دوسرے میچ میں تیسرے دن پاکستان نے ایک وکٹ پر 213 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا، شان مسعود 102 اور نائٹ واچ مین خرم شہزاد 8 رنز سے اپنی اننگز جاری رکھی.خرم شہزاد 15 رنز پر مارکرو جانسن کا شکار بن گئے۔

گزشتہ روز پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف پہلی اننگز میں فالو آن کا شکار ہوگئی، قومی ٹیم کو فالو آن کا خطرہ ٹالنے کے لیے 416 رنز بنانا ضروری تھی. تاہم قومی بیٹنگ لائن پروٹیز باؤلرز کے آگے لڑکھڑاگئی، فالو آن کا شکار قومی ٹیم نے دوسری اننگز میں ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔

گزشتہ روز پاکستان کو دوسری اننگز میں واحد نقصان صائم ایوب کی انجری کی وجہ سے اوپننگ کرنے والے بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا، جو 81 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے تھے۔کھیل کے چوتھے روز نائٹ واچ مین خرم شہزاد 18 اور کامران غلام 28 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جب کہ نائب کپتان سعود شکیل 23 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔جنوبی افریقہ کی جانب سے مارکر جانسن نے اور کگیسو رباڈا نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔جنوبی افریقہ نے ریان ریکلٹن 259، ٹمبا باؤما 106، کائل ویرین کے 100 رنز کی بدولت پہلی اننگز میں 615 رنز بنائے تھے .جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم صرف 194 رنز ہی بناسکی اور یوں میزبان ٹیم کو 421 رنز کی برتری حاصل ہوئی تھی۔جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ میزبان ٹیم کی پہلی وکٹ 61 رنز پر گر گئی، جنوبی افریقہ کے اوپنر ایڈن مرکرم 17 رنز بنانے کے بعد خرم شہزاد کی گیند پر وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔تیسرے نمبر پر آنے والے ویان مُلڈر بھی 5 رنز بنانے کے بعد 70 کے مجموعی اسکور پر محمد عباس کی گیند پر رضوان کو کیچ تھما بیٹھے جب کہ تیسرے نمبر پر آنے والے ٹرسٹن اسٹبز کھاتہ کھولے بغیر ہی آغا سلمان کی گیند پر رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔اس کے بعد پروٹیرز کے کپتان ٹمبا باووما اور ریان رکلٹن نے چوتھی وکٹ پر 235 رنز کی شراکت داری قائم کی اور ٹیم کو مستحکم پوزیشن میں لے آئے، ٹیمبا باووما 106 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ ریان رکلٹن نے نہ صرف پہلی ڈبل سنچری اسکور کی بلکہ کریئر بیسٹ 259 رنز کی اننگز کھیلی۔جنوبی افریقہ کی جانب سے کائل ویرین نے بھی شاندار اننگز کھیل کر اپنی چوتھی سنچری مکمل کی، مارکرو جانسن نے 62 اور کیشو مہاراج نے 40 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔قومی ٹیم کی جانب سے محمد عباس اور سلمان علی آغا نے 3،3 جب کہ خرم شہزاد اور میر حمزہ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔جنوبی افریقہ کے خلاف پہلی اننگز میں قومی بیٹنگ لائن شروع سے ہی مشکلات کا شکار رہی، ٹاپ آرڈر بلے باز ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے. کپتان شان مسعود 2، نائب کپتان سعود شکیل صفر اور کامران غلام 12 رنز بناکر کھیل کے دوسرے روز ہی آؤٹ ہوگئے تھے۔پاکستان نے تیسرے دن 3 وکٹ پر 64 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو بابراعظم 31 اور محمد رضوان 9 رنز بناکر کریز پر موجود تھے، بابراعظم نے ذمہ دارانہ اننگز کھیلتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی لیکن وہ اپنی اننگز کو مزید آگے نہیں بڑھاسکے اور 58 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔

محمد رضوان بھی کریز پر سیٹ ہوگئے تھے لیکن ایک غیر ضروری شارٹ مارنے کے چکر میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، وہ 46 رنز بنانے میں کامیاب رہے، سلمان علی آغا 19، عامر جمال 15، خرم شہزاد 14، میر حمزہ 13 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔جنوبی افریقہ کی جانب سے کگیسو رباڈا 3، کیشو مہاراج اور کوینا مفاکا 2،2 جب کہ مارکرو جانسن اور ویان ملڈر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔اس سے قبل، میچ کے پہلے روز ابتدائی اوورز میں پاکستانی بلے باز صائم ایوب فیلڈنگ کے دوران باؤنڈری لائن کے قریب پاؤں مڑنے کے باعث زخمی ہوگئے، شدید تکلیف کے باعث ایکسرے کے لیے انہیں ہسپتال لے جایا گیا اور وہ 6 ہفتوں کے لیے کرکٹ سے دور ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کو 2 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہے، جنوبی افریقہ نے پہلے ٹیسٹ میں دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن