مچھلی منہ مانگے داموں فروخت‘ ملتان انتظامیہ نرخ مقرر کرنے سے گریزاں

ملتان‘  بورے والا  (نمائندہ خصوصی‘ تحصیل رپورٹر) اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بے تحاشا ہونے والے اضافہ سے فارم نے مچھلی کی قیمتیں بھی بڑھا دی ہیں۔ فیروزہ میں چینی کی 140 روپے کلو فروخت‘ بورے والا میں  یوٹیلیٹی سٹورز پر آٹا ، چینی اور گھی دستیاب نہیں۔ ملتان میں  جدید ٹیکنالوجی کے تحت کی گئی فش فارمنگ سے کئی فیصد زائد پیداوار اٹھانے والے فارم بھی غریب عوام سے کوئی رعایت نہیں برت رہے۔ جبکہ یہ افراد سمندر اور دریا میں پائی جانے والی وہ مچھلیاں جن کی کھپت مارکیٹ میں زیادہ ہے کی فارمنگ کر کے ڈبل قیمت صارفین سے وصول کر رہے ہیں موسم سرد ہوتے ہی اس وقت مارکیٹ میں مچھلی کی قیمتیں دکانداروں نے اپنی منشاء کے مطابق مقرر کر دی ہیں مچھلی کی یہ اقسام کی قیمت مچھلی کے وزن کے حساب سے وصول کی جا رہی ہے۔ ڈمرا جو سب سے زیادہ استعمال ہونے والی مچھلی ہے دو کلو وزن والی مچھلی کی قیمت 330 سے 350 روپے وصول کی جا رہی ہے اور دو کلو سے کم وزن والی مچھلی کی قیمت 250 سے 300 روپے فی کلو تک ہے جس میں ایک سے پونے دو کلو وزن کی مچھلیاں شامل ہیں۔ اسی طرح تھیلا مچھلی کی فی کلو قیمت بھی ڈمرا مچھلی کے تقریباً برابر رکھ دی گئی ہے۔ مہنگائی کی اس خوفناک صورتحال کے باوجود ملتان انتظامیہ کی طرف سے تاحال مچھلی کی قیمتیں مقرر نہیں کی جا سکی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سیزن شروع ہونے کے باوجود مچھلی کی خریداری نہ ہونے کے برابر ہے۔ مچھلی کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ پر عوام نے ملتان انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پچھلے سیزن کی طرح اس مرتبہ بھی مچھلی کے روزانہ کی بنیاد پر ریٹ مقرر کرے۔بوریوالا میں یوٹیلیٹی سٹورز پر آٹا ، چینی اور گھی دستیاب نہیں، شہری بازار سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔ بوریوالا کے بیشتر یوٹیلٹی سٹورز ویرانے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔کیونکہ ان  یوٹیلٹی سٹورز پر چینی، گھی، اور آ ٹا  دستیاب نہیں ۔ جس سے شہریوں کی بڑی تعداد بازاروں سے مہنگے داموں چینی، گھی، اور آ ٹا  خریدنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ مقامی عوامی و سماجی حلقوں نے اعلی حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔
مچھلی مہنگی

ای پیپر دی نیشن